** منقبت ـ خلفائے راشدین **
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
غلام محمد وامِق
اعلیٰ نبی کے بعد صحابہ کی شان ہے ...
قائم اسی عقیدے سے دین و ایمان ہے ...
لوگو رسولِ پاک نے فرمایا بارہا ...
دشمن صحابہ کا جو ہے، دشمن ہے وہ میرا ...
اصحاب ہیں ستاروں کی مانند سب میرے ...
راہِ نجات تم کو دکھائیں گے وہ سدا ...
جن کو رسولِ پاک نے صدیق خود کہا ...
جن کو رفیقِ غار کا حاصل شرف ہوا ...
سردارِ دوجہان کے پہلو میں سوئے ہیں ...
کتنا عظیم مرتبہ، دیکھو انہیں مِلا ...
شانِ عمر تو دیکھئے، اسلام کے لئے ...
اللہ کے رسول نے مخصوص خود کئے ...
اعلان ایسے وقت میں اسلام کا کیا ...
جرئت نہ تھی کسی میں، جو تائیدِ حق کرے ...
شرم و حیا، مجسّمِ عثمان دیکھئے ...
گھر میں نبی کی بیٹیاں ہیں، شان دیکھئے ...
جس جذبۂ قصاص سے نکلے رسولِ پاک ...
مظہر ہے اس کی بیعتِ رضوان دیکھئے ...
علم و ادب کا باب ہے، شیرِ خدا علی ...
گھر میں رسولِ پاک کے پلتا رہا علی ...
جرئت بہادری و سخا، اُن پہ ختم ہے ...
غلبہ جہاں میں، دین کا بھی کر گیا علی ...
پیارے نبی کا ادنیٰ سا، ساتھی بھی ہو اگر ...
اس کے مقابل ہیچ ہے، دنیا تمام تر ...
اصحاب میں عظیم ہیں، سب سے یہ چار یار ...
صدیق و عمر، عثمان اور حیدرِ کرار ...
اعلیٰ نبی کے بعد صحابہ کی شان ہے ...
قائم اسی عقیدے سے دین و ایمان یے ...
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شاعر ـ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ،
مورخہ 26 ستمبر، 1984ء، میں کہی گئی نظم ...