‎درگاہ سخی جام ڈاتار نواب شاہ ===   23.04.2018 کو نواب شاہ کے قریب قصبہ ” جام صاحب “ میں اتفاقیہ جانا ہوا۔ یہ علاقہ درگاہ ”سخی جام ڈاتار“ کی وجہ سے مشہور ہے۔ سنا ہے، آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور اس درگاہ سے بہت عقیدت رکھتی ہیں۔ سنا ہےکہ، یہاں پر کوٸی شخص دومنزلہ مکان یا عمارت نہیں بنواتا، یہاں کے رہنے والوں کا عقیدہ ہے کہ، اگر کسی نے دومنزلہ عمارت بناٸی تو عمارت گر جاۓ گی۔ یا پھر مالکِ مکان کو کسی بڑے صدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔۔ ویسے ہم نے خود بھی اس بات کا مشاہدہ کیا کہ اس علاقے میں ہمیں کوٸی بھی عمارت دومنزلہ نظر نہیں آٸی۔۔ سندھ کے ایک معتبر ادیب نے ہمیں ایک ناقابلِ یقین اور راز کی بات بتاٸی تھی ، ہم نے تو اس بات پر یقین نہیں کیا، آپ کی مرضی آپ یقین کریں یا نہ کریں۔ انہوں نے ہم سے انتہاٸی رازداری کے ساتھ کہا تھا کہ۔ ” اس خانقاہ کے اندر جو صاحبِ مزار ہیں وہ کوٸی مسلمان نہیں ہیں۔ بلکہ اس قبر میں سندھ کے مشہور بادشاہ راجہ ڈاہر ، مدفون ہیں ۔۔۔ (واللٰہ اعلم باالصواب) . تحریر ۔ جی ایم وامِق ۔۔۔۔

‎درگاہ سخی جام ڈاتار نواب شاہ === 23.04.2018 کو نواب شاہ کے قریب قصبہ ” جام صاحب “ میں اتفاقیہ جانا ہوا۔ یہ علاقہ درگاہ ”سخی جام ڈاتار“ کی وجہ سے مشہور ہے۔ سنا ہے، آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور اس درگاہ سے بہت عقیدت رکھتی ہیں۔ سنا ہےکہ، یہاں پر کوٸی شخص دومنزلہ مکان یا عمارت نہیں بنواتا، یہاں کے رہنے والوں کا عقیدہ ہے کہ، اگر کسی نے دومنزلہ عمارت بناٸی تو عمارت گر جاۓ گی۔ یا پھر مالکِ مکان کو کسی بڑے صدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔۔ ویسے ہم نے خود بھی اس بات کا مشاہدہ کیا کہ اس علاقے میں ہمیں کوٸی بھی عمارت دومنزلہ نظر نہیں آٸی۔۔ سندھ کے ایک معتبر ادیب نے ہمیں ایک ناقابلِ یقین اور راز کی بات بتاٸی تھی ، ہم نے تو اس بات پر یقین نہیں کیا، آپ کی مرضی آپ یقین کریں یا نہ کریں۔ انہوں نے ہم سے انتہاٸی رازداری کے ساتھ کہا تھا کہ۔ ” اس خانقاہ کے اندر جو صاحبِ مزار ہیں وہ کوٸی مسلمان نہیں ہیں۔ بلکہ اس قبر میں سندھ کے مشہور بادشاہ راجہ ڈاہر ، مدفون ہیں ۔۔۔ (واللٰہ اعلم باالصواب) . تحریر ۔ جی ایم وامِق ۔۔۔۔

حضرت عمر فاروق رضی اللٰہ تعالیٰ عنہ۔ کے بارے میں   عبرت انگیز واقعات جو مختلف روایات میں وارد ہوۓ ہیں۔ــ تحریر ــ غلام محمد وامِق ــــ  ایک تو اُن کا مشہور قول ہے کہ۔ اگر خُدا کی طرف سے اعلان کردیا جاۓ کہ،  صرف ایک شخص کے علاوہ باقی تمام لوگ جنّت میں جاٸیں گے۔  تو مجھے خوف ہوگا کہ خدانخواستہ وہ ایک شخص میں ہوں۔ اور اگر یہ اعلان کر دیا جاۓ کہ، صرف ایک شخص کے علاوہ باقی تمام لوگ جہنم میں ڈالے جاٸیں گے تو مجھے اپنے رب کی رحمت سے یہ امید ہوگی کہ وہ ایک شخص جو جہنم سے بچا لیا جاۓ گا، وہ میں ہوں۔۔۔۔۔  دوسرا واقعہ یوں بیان کیا گیا ہے کہ۔ عیدالفطر کے روز چند صحابہ خلیفہ وقت حضرت عمر فاروق رضہ، سے ملنے ان کے گھر گۓ ۔ دروازے پر پہنچے تو اندر سے سسکیاں لینے اور رونے کی آوازیں سناٸی دیں۔ دستک دینے پر حضرت عمر، باہر تشریف لاۓ۔  آہ و زاری کی وجہ دریافت کرنے پر فرمایا کہ، رمضان المبارک کا مہینہ ختم ہوا ہے۔  ربّ ذوالجلال کے ہاں دو قسم کے لوگوں کی لسٹیں بنی ہوں گی۔۔ ایک جن کی اس ماہِ مبارک میں مغفرت فرمادی گٸی۔ اور دوسرے وہ بدنصیب جن کی مغفرت اس رمضان المبارک میں بھی نہیں ہوٸی۔۔۔میں یہ سوچ کر روتا ہوں کہ، مجھے نہیں معلوم کہ میرا نام کون سی لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔؟ ۔۔۔۔۔ اگر حضرت عمر فاروق، جیسے جلیل القدر صحابی کا یہ حال ہے تو، میں بڑے بڑے دعوے کرنے والوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پھر ۔۔۔۔۔۔ ” تمہارا کیا بنے گا کالیا ؟ “ ۔۔۔۔۔ تحریر ۔۔۔ جی ایم وامِق ۔۔۔۔ محراب پور سندھ ۔۔۔۔

حضرت عمر فاروق رضی اللٰہ تعالیٰ عنہ۔ کے بارے میں عبرت انگیز واقعات جو مختلف روایات میں وارد ہوۓ ہیں۔ــ تحریر ــ غلام محمد وامِق ــــ ایک تو اُن کا مشہور قول ہے کہ۔ اگر خُدا کی طرف سے اعلان کردیا جاۓ کہ، صرف ایک شخص کے علاوہ باقی تمام لوگ جنّت میں جاٸیں گے۔ تو مجھے خوف ہوگا کہ خدانخواستہ وہ ایک شخص میں ہوں۔ اور اگر یہ اعلان کر دیا جاۓ کہ، صرف ایک شخص کے علاوہ باقی تمام لوگ جہنم میں ڈالے جاٸیں گے تو مجھے اپنے رب کی رحمت سے یہ امید ہوگی کہ وہ ایک شخص جو جہنم سے بچا لیا جاۓ گا، وہ میں ہوں۔۔۔۔۔ دوسرا واقعہ یوں بیان کیا گیا ہے کہ۔ عیدالفطر کے روز چند صحابہ خلیفہ وقت حضرت عمر فاروق رضہ، سے ملنے ان کے گھر گۓ ۔ دروازے پر پہنچے تو اندر سے سسکیاں لینے اور رونے کی آوازیں سناٸی دیں۔ دستک دینے پر حضرت عمر، باہر تشریف لاۓ۔ آہ و زاری کی وجہ دریافت کرنے پر فرمایا کہ، رمضان المبارک کا مہینہ ختم ہوا ہے۔ ربّ ذوالجلال کے ہاں دو قسم کے لوگوں کی لسٹیں بنی ہوں گی۔۔ ایک جن کی اس ماہِ مبارک میں مغفرت فرمادی گٸی۔ اور دوسرے وہ بدنصیب جن کی مغفرت اس رمضان المبارک میں بھی نہیں ہوٸی۔۔۔میں یہ سوچ کر روتا ہوں کہ، مجھے نہیں معلوم کہ میرا نام کون سی لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔؟ ۔۔۔۔۔ اگر حضرت عمر فاروق، جیسے جلیل القدر صحابی کا یہ حال ہے تو، میں بڑے بڑے دعوے کرنے والوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پھر ۔۔۔۔۔۔ ” تمہارا کیا بنے گا کالیا ؟ “ ۔۔۔۔۔ تحریر ۔۔۔ جی ایم وامِق ۔۔۔۔ محراب پور سندھ ۔۔۔۔

ایک تمثیلی حکایت اور امریکی سازش = (تحریرغلام محمد   وامِق)... ہم نے ایک حکایت کچھ یوں سنی ہے کہ، ایک بار  شیطان کےچیلوں نے شیطان سے پوچھا، کہ وہ کیسے دنیا میں فتنہ برپا کر دیتا ہے؟ ۔ یہ سن کر شیطان نے ایک حلواٸی کی پکتی ہوٸی کڑھاٸی سے شیرہ لے کر دکان کی دیوار پر لگادیا۔ میٹھا دیکھ کر مکھیاں اس پر آٸیں۔ مکھیوں کو دیکھ کر چھپکلی اس پر لپکی، چھپکلی کو پکڑنے کے لۓ ایک بلی نے اس پر چھلانگ لگادی ۔۔ بلی کو دیکھ کر قریب بیٹھا ہوا کتا غراتے ہوۓ بلی پر جھپٹا۔۔۔ چنانچہ اس کشمکش میں بلی چھپکلی سمیت دودھ کے پکتے ہوۓ کڑھاۓ میں جا پڑی ۔ گرم گرم دودھ کڑھاٸی سے نکل کر قریب بیٹھے ہوۓ گاہکوں پر جا پڑا۔۔ اور ان عوامل کی وجہ سے وہاں پر بدنظمی اور بھگدڑ مچ گٸی۔ بعد ازاں ایک دوسرے کو گالم گلوچ کے بعد باقاٸدہ مارپیٹ ہوگٸی۔ بات تھانہ کچہری تک پہنچ گٸی جس سے لوگوں کے درمیان دشمنیاں پیدا ہوگٸیں۔۔۔۔۔۔ شیطان کے چیلے اپنے استاد کی حکمتِ عملی دیکھ  کر عش عش کر اٹھے۔۔۔   تو جناب دنیا کا ہر اچھا یا برا کام حکمت عملی کی وجہ سے ہی پایہ تکمیل کو پہنچتا ہے۔۔۔  اسی طرح ہمارا امریکہ بہادر بھی اور کچھ کرے یا نہ کرے لیکن عدل کے نظام ‏System  ‎کو ضرور بگاڑ دیتا ہے۔ پھر اسے مزید کچھ کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔  اور اس پر ہمارے بھولے بھالے علما سازش کو نہ سمجھتے ہوۓ فرمادیتے ہیں کہ یہ اپنی بداعمالیوں کی سزا ہے۔۔۔۔  مزید وہ اپنی دانش بگھارتے ہوۓ کہتے ہیں کہ اپنی غلطیوں کا الزام امریکہ پر کیوں دھرتے ہو۔؟ ۔۔۔ کیا امریکہ تمہیں کہتا ہے کہ ملاوٹ کرو۔۔ دھوکا دو ۔۔۔ یا جھوٹ بولو وغیرہ وغیرہ ۔۔۔ لیکن وہ نہیں جانتے کہ سارا عمل موجود سسٹم کے ذریعے سے خودبخود ہوتا رہتا ہے۔۔ صرف سسٹم کو بگاڑنے کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔ اور اس کام میں امریکہ دنیا بھر میں ماہر تسلیم کیا جاتا ہے۔ جسے امریکہ کی شیطانی ٹیم سی آٸی اے بڑے احسن طریقے سے سرانجام دیتی رہتی ہے۔۔۔ مصر کے مرحوم صدر جمال عبدالناصر کیا خوب کہا کرتے تھے کہ۔” اگر دریا کی تہہ میں دو مچھلیاں بھی آپس میں لڑ رہی ہوں تو یقین جان لو کہ وہاں پر بھی امریکی سازش کارفرما ہے  ۔۔۔۔۔  ایک مشہور حدیث ہے کہ ” جس کو حکمت عطا کردی گٸی۔ اسے گویا خیرِ کثیر عطا کردیا گیا “ ۔۔۔۔ اسی لۓ اسلام میں حکمت کا درجہ علم سے بڑھ کر ہے۔۔۔  وما علینا الی البلاغ ۔۔۔۔۔ تحریر۔ـ غلام محمد وامق،  محرابپور ‏سندھ ‏

ایک تمثیلی حکایت اور امریکی سازش = (تحریرغلام محمد وامِق)... ہم نے ایک حکایت کچھ یوں سنی ہے کہ، ایک بار شیطان کےچیلوں نے شیطان سے پوچھا، کہ وہ کیسے دنیا میں فتنہ برپا کر دیتا ہے؟ ۔ یہ سن کر شیطان نے ایک حلواٸی کی پکتی ہوٸی کڑھاٸی سے شیرہ لے کر دکان کی دیوار پر لگادیا۔ میٹھا دیکھ کر مکھیاں اس پر آٸیں۔ مکھیوں کو دیکھ کر چھپکلی اس پر لپکی، چھپکلی کو پکڑنے کے لۓ ایک بلی نے اس پر چھلانگ لگادی ۔۔ بلی کو دیکھ کر قریب بیٹھا ہوا کتا غراتے ہوۓ بلی پر جھپٹا۔۔۔ چنانچہ اس کشمکش میں بلی چھپکلی سمیت دودھ کے پکتے ہوۓ کڑھاۓ میں جا پڑی ۔ گرم گرم دودھ کڑھاٸی سے نکل کر قریب بیٹھے ہوۓ گاہکوں پر جا پڑا۔۔ اور ان عوامل کی وجہ سے وہاں پر بدنظمی اور بھگدڑ مچ گٸی۔ بعد ازاں ایک دوسرے کو گالم گلوچ کے بعد باقاٸدہ مارپیٹ ہوگٸی۔ بات تھانہ کچہری تک پہنچ گٸی جس سے لوگوں کے درمیان دشمنیاں پیدا ہوگٸیں۔۔۔۔۔۔ شیطان کے چیلے اپنے استاد کی حکمتِ عملی دیکھ کر عش عش کر اٹھے۔۔۔ تو جناب دنیا کا ہر اچھا یا برا کام حکمت عملی کی وجہ سے ہی پایہ تکمیل کو پہنچتا ہے۔۔۔ اسی طرح ہمارا امریکہ بہادر بھی اور کچھ کرے یا نہ کرے لیکن عدل کے نظام ‏System ‎کو ضرور بگاڑ دیتا ہے۔ پھر اسے مزید کچھ کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ اور اس پر ہمارے بھولے بھالے علما سازش کو نہ سمجھتے ہوۓ فرمادیتے ہیں کہ یہ اپنی بداعمالیوں کی سزا ہے۔۔۔۔ مزید وہ اپنی دانش بگھارتے ہوۓ کہتے ہیں کہ اپنی غلطیوں کا الزام امریکہ پر کیوں دھرتے ہو۔؟ ۔۔۔ کیا امریکہ تمہیں کہتا ہے کہ ملاوٹ کرو۔۔ دھوکا دو ۔۔۔ یا جھوٹ بولو وغیرہ وغیرہ ۔۔۔ لیکن وہ نہیں جانتے کہ سارا عمل موجود سسٹم کے ذریعے سے خودبخود ہوتا رہتا ہے۔۔ صرف سسٹم کو بگاڑنے کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔ اور اس کام میں امریکہ دنیا بھر میں ماہر تسلیم کیا جاتا ہے۔ جسے امریکہ کی شیطانی ٹیم سی آٸی اے بڑے احسن طریقے سے سرانجام دیتی رہتی ہے۔۔۔ مصر کے مرحوم صدر جمال عبدالناصر کیا خوب کہا کرتے تھے کہ۔” اگر دریا کی تہہ میں دو مچھلیاں بھی آپس میں لڑ رہی ہوں تو یقین جان لو کہ وہاں پر بھی امریکی سازش کارفرما ہے ۔۔۔۔۔ ایک مشہور حدیث ہے کہ ” جس کو حکمت عطا کردی گٸی۔ اسے گویا خیرِ کثیر عطا کردیا گیا “ ۔۔۔۔ اسی لۓ اسلام میں حکمت کا درجہ علم سے بڑھ کر ہے۔۔۔ وما علینا الی البلاغ ۔۔۔۔۔ تحریر۔ـ غلام محمد وامق، محرابپور ‏سندھ ‏

غیر مسلم اور کافر میں فرق :--- (تحریرــ غلام  محمد   وامِق) ـــــ قرآنِ کریم میں تدبّر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ غیرمسلم اور کافر کے مفہوم میں بہت فرق ہے،جوکہ درج ذیل ہے ۔۔۔۔ 1.غیرمسلم اسے کہا جاۓ گا جو اسلام کے بنیادی عقاٸد پر یقین نہیں رکھتا۔ٕ اور اسلام کو صحیح مذہب یا صحیح دین نہیں سمجھتا۔ ان میں عیساٸی، یہودی، بدھ مت، ہندو، سکھ، اور  دیگر صابعین مذاہب والے شامل ہیں۔یہ لوگ پرامن طور پر اپنے مذاہب پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔اور کوٸی شرانگیزی نہیں کرتے۔ ایسے لوگوں کو قرآن میں ذمی قرار دیا گیا ہے۔ ایسے تمام افراد سے جزیہ وصول کرکے ان کی حفاظت کرنا اسلامی حکومت پر فرض ہے۔۔۔ 2. کافر ہر اس شخص کو کہا گیا ہے جو اسلامی نظام یعنی نظامِ عدل کے راستے میں رکاوٹ بنتا ہے۔ مسلمانوں کے لٸے مشکلات پیدا کرتا ہے، اسلام کے نظریہ اور اسلام کے غلبہ کا عملی طور پر علی الاعلان اور درپردہ ہر ممکن طریقے سے مخالفت کرتا ہے۔۔ اور اپنے ہر عمل اور رویّے سے اسلام مخالف کاررواٸیاں کرتا رہتا ہے۔ اسلام کے فروغ اور اسلام کی ترقی کو روکنے  میں ممد و معاون ہوتا ہے۔۔۔  اسلام کی روح اور اس کے غلبے کو مٹانے کے لٸے سرگرم رہتا ہے۔۔۔ چنانچہ ایسے کافروں کے خلاف ہی اسلام نے علی الاعلان جہاد کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایسے ظالم لوگ قیامت تک اپنی ناپاک سازشیں کرتے رہیں گے۔ لہٰذا قیامت تک ایسے تمام ظالموں کے خلاف جہاد اور قتال مسلمانوں پر فرض کر دیا گیا ہے ۔۔۔ ایسے ظالموں میں غیرمسلموں کے ساتھ ساتھ   نام نہاد عیاش و دنیا پرست مسلمان جنہیں منافق بھی کہا جاتا ہے ، شامل ہوتے ہیں۔ اور نظام عدل کے قیام یعنی خالص اللٰہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرتے وقت ایسے منافقین کو بھی راستے سے  ہٹانا ضروری ہوتا ہے  ـــ   تحریرــ غلام محمد وامِق،   محراب پور سندھ  ‏ ‏ــ ‏

غیر مسلم اور کافر میں فرق :--- (تحریرــ غلام محمد وامِق) ـــــ قرآنِ کریم میں تدبّر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ غیرمسلم اور کافر کے مفہوم میں بہت فرق ہے،جوکہ درج ذیل ہے ۔۔۔۔ 1.غیرمسلم اسے کہا جاۓ گا جو اسلام کے بنیادی عقاٸد پر یقین نہیں رکھتا۔ٕ اور اسلام کو صحیح مذہب یا صحیح دین نہیں سمجھتا۔ ان میں عیساٸی، یہودی، بدھ مت، ہندو، سکھ، اور دیگر صابعین مذاہب والے شامل ہیں۔یہ لوگ پرامن طور پر اپنے مذاہب پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔اور کوٸی شرانگیزی نہیں کرتے۔ ایسے لوگوں کو قرآن میں ذمی قرار دیا گیا ہے۔ ایسے تمام افراد سے جزیہ وصول کرکے ان کی حفاظت کرنا اسلامی حکومت پر فرض ہے۔۔۔ 2. کافر ہر اس شخص کو کہا گیا ہے جو اسلامی نظام یعنی نظامِ عدل کے راستے میں رکاوٹ بنتا ہے۔ مسلمانوں کے لٸے مشکلات پیدا کرتا ہے، اسلام کے نظریہ اور اسلام کے غلبہ کا عملی طور پر علی الاعلان اور درپردہ ہر ممکن طریقے سے مخالفت کرتا ہے۔۔ اور اپنے ہر عمل اور رویّے سے اسلام مخالف کاررواٸیاں کرتا رہتا ہے۔ اسلام کے فروغ اور اسلام کی ترقی کو روکنے میں ممد و معاون ہوتا ہے۔۔۔ اسلام کی روح اور اس کے غلبے کو مٹانے کے لٸے سرگرم رہتا ہے۔۔۔ چنانچہ ایسے کافروں کے خلاف ہی اسلام نے علی الاعلان جہاد کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایسے ظالم لوگ قیامت تک اپنی ناپاک سازشیں کرتے رہیں گے۔ لہٰذا قیامت تک ایسے تمام ظالموں کے خلاف جہاد اور قتال مسلمانوں پر فرض کر دیا گیا ہے ۔۔۔ ایسے ظالموں میں غیرمسلموں کے ساتھ ساتھ نام نہاد عیاش و دنیا پرست مسلمان جنہیں منافق بھی کہا جاتا ہے ، شامل ہوتے ہیں۔ اور نظام عدل کے قیام یعنی خالص اللٰہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرتے وقت ایسے منافقین کو بھی راستے سے ہٹانا ضروری ہوتا ہے ـــ تحریرــ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ ‏ ‏ــ ‏

Powered by Blogger.