انتہائی ‏عزیز ‏دوست ‏، ‏ڈاکٹر ‏غلام ‏محمد ‏اعوان ‏ـ ‏جوکہ ‏کانگو ‏وائرس ‏کا ‏شکار ‏ہوکر ‏، ‏مورخہ ‏24فروری 1988ء ‏بروز بدھ، اپنے ‏خالقِ ‏حقیقی ‏سے ‏جا ‏ملے تھے ‏..... ‏تحریر ‏ـ ‏غلام ‏محمد ‏وامِق ‏، ‏محراب ‏پور ‏سندھ ‏... ‏

سب کہاں کچھ، لالہ و گل میں نمایاں ہوگئیں ـ
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی، کہ پنہاں ہوگئیں ـ (غالب)
دیکھ کے یہ تصویر ہماری، شاید ہم آجائیں یاد ـ
ایسے نقش و نین کا انساں بھی تھا دنیا میں آباد ـ (جی ایم وامق)
کانگووائرس ایک انتہائی خوفناک جان لیوا بیماری ہے، جس کا نام پہلی بار ہم نے سال 1988 میں سنا تھا ـ اس سال پاکستان میں اور خاص طور پر کراچی میں اس بیماری نے بیشمار قیمتی جانیں ہڑپ کرلی تھیں ـ عجیب بات یہ تھی کہ زیادہ تر ڈاکٹرز اس بیماری کے باعث لقمہ اجل کا شکار ہوئے تھے ـ چنانچہ آج کی تاریخ، 24 فروری سال 1988 , بروز بدھ، اسکول و کالیج لائف میں  ہمارے انتہائی پیارے دوست ڈاکٹر " غلام محمد اعوان " بھی جناح ہسپتال کراچی میں اپنی ڈیوٹی کے دوران اس بیماری کا شکار ہوکر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ـ  نماز جنازہ اور تدفین اگلے روز لاکھاروڈ کے قریب ان کے آبائی گاؤں "گوٹھ حاجی عبدالرحیم اعوان " میں کی گئی ـ اس سانحے کو آج 31 سال بیت چکے ہیں، لیکن یوں لگتا ہے کہ ابھی کل ہی کی تو بات ہے ـ ـ تحریر ــ غلام محمد  وامق، محراب پور سندھ. ــ
 Dated.  24.02.2019.

SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.