سلام کرنے کے آداب ===  (تحریر -  غلام محمد وامق ) ــ  سلام کرنے کے بیشمار فضائل بیان کئے گئے ہیں ۔ ایک حدیث کے مطابق ایک صحابیء رسول  صرف اس لئے بکثرت بازار جایا کرتے تھے کہ بازار میں سلام کرنے کے زیادہ مواقع ملتے ہیں ۔ لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں اکثر لوگ اپنی انا کی وجہ سے سلام کرنے میں پس و پیش سے کام لیتے ہیں ۔ لہٰذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ہم یہاں سلام کرنے کے مسنون احکامات پر ایک نظر ڈال لیں ۔۔۔ 1. کم عمر اپنے سے بڑی عمر والے کو پہلے سلام کرے۔ 2. سواری والا، پیدل چلنے والے کو سلام کرے۔ 3. پیدل چلنے والا، کھڑے اور بیٹھے ہوئے اشخاص کو سلام کرے۔ 4. کھڑا ہوا شخص، بیٹھے ہوئے یا لیٹے ہوئے شخص کو سلام کرے۔ 5. آنے والا، پہلے سے موجود شخص کو سلام کرے۔ 6. مہمان بن کر آنے والا، میزبان کو پہلے سلام کرے۔ 7. گھر آنے والا، گھر میں موجود اشخاص کو سلام کرے۔  8. چھوٹا وفد (گروہ)، بڑے وفد کو پہلے سلام کرے۔ 9. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم، اکثر راستہ میں ملنے والے بچوں کو بھی پہلے خود سلام کرتے تھے ۔ مندرجہ بالا نکات سے معلوم ہوا کہ، کسی امیر شخص کو،  کسی عالم شخص کو،  یا کسی بڑے عہدے پر فائز شخص کو پہلے سلام کرنا کوئی شرعی حکم نہیں ہے ۔۔۔ البتہ سلام میں پہل کرنے والا افضل ضرور ہے، اور سلام میں پہل کرنے والے پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہوتی ہے ۔۔۔ تحریر -- غلام محمد وامِق،محرابپورسندھ ـــ  ۔03153533437

سلام کرنے کے آداب === (تحریر - غلام محمد وامق ) ــ سلام کرنے کے بیشمار فضائل بیان کئے گئے ہیں ۔ ایک حدیث کے مطابق ایک صحابیء رسول صرف اس لئے بکثرت بازار جایا کرتے تھے کہ بازار میں سلام کرنے کے زیادہ مواقع ملتے ہیں ۔ لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں اکثر لوگ اپنی انا کی وجہ سے سلام کرنے میں پس و پیش سے کام لیتے ہیں ۔ لہٰذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ہم یہاں سلام کرنے کے مسنون احکامات پر ایک نظر ڈال لیں ۔۔۔ 1. کم عمر اپنے سے بڑی عمر والے کو پہلے سلام کرے۔ 2. سواری والا، پیدل چلنے والے کو سلام کرے۔ 3. پیدل چلنے والا، کھڑے اور بیٹھے ہوئے اشخاص کو سلام کرے۔ 4. کھڑا ہوا شخص، بیٹھے ہوئے یا لیٹے ہوئے شخص کو سلام کرے۔ 5. آنے والا، پہلے سے موجود شخص کو سلام کرے۔ 6. مہمان بن کر آنے والا، میزبان کو پہلے سلام کرے۔ 7. گھر آنے والا، گھر میں موجود اشخاص کو سلام کرے۔ 8. چھوٹا وفد (گروہ)، بڑے وفد کو پہلے سلام کرے۔ 9. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم، اکثر راستہ میں ملنے والے بچوں کو بھی پہلے خود سلام کرتے تھے ۔ مندرجہ بالا نکات سے معلوم ہوا کہ، کسی امیر شخص کو، کسی عالم شخص کو، یا کسی بڑے عہدے پر فائز شخص کو پہلے سلام کرنا کوئی شرعی حکم نہیں ہے ۔۔۔ البتہ سلام میں پہل کرنے والا افضل ضرور ہے، اور سلام میں پہل کرنے والے پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہوتی ہے ۔۔۔ تحریر -- غلام محمد وامِق،محرابپورسندھ ـــ ۔03153533437

حق کے متلاشی کہاں جائیں؟ ( تحریرـ  غلام محمد   وامق ) ــ  دنیائے اسلام کی عجیب صورتحال ہے، موجودہ دور میں اسلام کے ان گنت چھوٹے چھوٹے گروہوں کے علاوہ، مزید پانچ بڑی اور اہم فقہیں یہ ہیں،  1.فقہ حنفی،  2.فقہ حنبلی،  3. فقہ شافعی،  4. فقہ مالکی،  5. فقہ جعفریہ،،،  ان تمام مسالک کے ماننے والے اپنی اپنی فقہ کے مطابق ہی اسلام کے پیروکار ہیں، چنانچہ اپنی اپنی فقہ کے مطابق ہی اپنی اپنی منتخب احادیث پر عمل پیرا ہیں،  جبکہ ایک دوسرا فرقہ ان تمام فقہوں کا منکر ہے، اور بجائے کسی فقہ کے وہ صرف قرآن اور احادیث کو ماننے کا دعویٰ کرتے ہیں، اور اپنے آپ کو غیر مقلد یا "اہلِ حدیث" کہلواتے ہیں، مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک اور فرقہ ہے جو اپنے آپ کو "اہلِ قُرآن" کہلاتا ہے، ان کا موقف ہے کہ تمام احادیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے تقریباً دو سو سال کے بعد مرتب کی گئی ہیں، اور ان کے لکھنے والے سب کے سب عجمی (ایرانی)  ہیں۔۔ لہٰذا ان کی صحت کسی بھی طرح صحیح نہیں سمجھی جا سکتی، اس لئے وہ تقریباً تمام احادیث کا انکار کرتے ہیں، اور صرف قرآن مجید کو ہی حق تسلیم کرتے ہیں، اب مزید ستم بالائے ستم یہ کہ مسلمانوں کا ہی ایک چھوٹا سا گروہ اپنے آپ کو "نیچرلسٹ" کہلواتا ہے، ان کے مطابق قرآن مجید میں کوئی بھی حکم تفصیل سے نہیں بتایا گیا ہے، لہٰذا وہ قرآنی آیات کی اپنے طور پر تفسیر کرتے ہیں، اور ظاہر پر یقین رکھتے ہیں،چنانچہ روحانیت اور ہر طرح کی کرامت اور معجزے کا انکار کرتے ہیں،،،  اور بعد ازاں ان تمام افتراق وانتشار کے نتیجے میں ایک اور گروہ وجود میں آتا ہے، جو اپنے آپ کو "دہریہ "   کہلانے میں فخر محسوس کرتا ہے ،،،  اور وہ لوگ رسول، تو کیا خدا پر بھی ایمان نہیں رکھتے۔ عام زبان میں انہیں ملحد کہا جاتا ہے ۔ اناللہ واناالیہ راجعون ۔(تحریر- غلام محمد  وامق)...

حق کے متلاشی کہاں جائیں؟ ( تحریرـ غلام محمد وامق ) ــ دنیائے اسلام کی عجیب صورتحال ہے، موجودہ دور میں اسلام کے ان گنت چھوٹے چھوٹے گروہوں کے علاوہ، مزید پانچ بڑی اور اہم فقہیں یہ ہیں، 1.فقہ حنفی، 2.فقہ حنبلی، 3. فقہ شافعی، 4. فقہ مالکی، 5. فقہ جعفریہ،،، ان تمام مسالک کے ماننے والے اپنی اپنی فقہ کے مطابق ہی اسلام کے پیروکار ہیں، چنانچہ اپنی اپنی فقہ کے مطابق ہی اپنی اپنی منتخب احادیث پر عمل پیرا ہیں، جبکہ ایک دوسرا فرقہ ان تمام فقہوں کا منکر ہے، اور بجائے کسی فقہ کے وہ صرف قرآن اور احادیث کو ماننے کا دعویٰ کرتے ہیں، اور اپنے آپ کو غیر مقلد یا "اہلِ حدیث" کہلواتے ہیں، مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک اور فرقہ ہے جو اپنے آپ کو "اہلِ قُرآن" کہلاتا ہے، ان کا موقف ہے کہ تمام احادیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے تقریباً دو سو سال کے بعد مرتب کی گئی ہیں، اور ان کے لکھنے والے سب کے سب عجمی (ایرانی) ہیں۔۔ لہٰذا ان کی صحت کسی بھی طرح صحیح نہیں سمجھی جا سکتی، اس لئے وہ تقریباً تمام احادیث کا انکار کرتے ہیں، اور صرف قرآن مجید کو ہی حق تسلیم کرتے ہیں، اب مزید ستم بالائے ستم یہ کہ مسلمانوں کا ہی ایک چھوٹا سا گروہ اپنے آپ کو "نیچرلسٹ" کہلواتا ہے، ان کے مطابق قرآن مجید میں کوئی بھی حکم تفصیل سے نہیں بتایا گیا ہے، لہٰذا وہ قرآنی آیات کی اپنے طور پر تفسیر کرتے ہیں، اور ظاہر پر یقین رکھتے ہیں،چنانچہ روحانیت اور ہر طرح کی کرامت اور معجزے کا انکار کرتے ہیں،،، اور بعد ازاں ان تمام افتراق وانتشار کے نتیجے میں ایک اور گروہ وجود میں آتا ہے، جو اپنے آپ کو "دہریہ " کہلانے میں فخر محسوس کرتا ہے ،،، اور وہ لوگ رسول، تو کیا خدا پر بھی ایمان نہیں رکھتے۔ عام زبان میں انہیں ملحد کہا جاتا ہے ۔ اناللہ واناالیہ راجعون ۔(تحریر- غلام محمد وامق)...

Powered by Blogger.