‎مرتد کی سزا موت نہیں ـ  ایک  تاریخی حکایت ===  شام کا ایک نامور فرمانروا جبلہ بن ابہم غسانی. مسلمان ہوگیا تھا، کعبۃ اللہ کا طواف کرتے وقت اس کی چادر کا کونہ ایک شخص کے پاؤں کے نیچے آگیا ـ  جبلہ نے اسے تھپڑ مارا، اس شخص نے بھی برابر کا جواب دیا، جبلہ نے آکر حضرت عمر رضہ سے شکایت کی ـ آپ نے فرمایا تم نے جیسا کیا ویسا پایا، جبلہ نے پندارِ امارت میں کہا،  ہم وہ ہیں کہ اگر کوئی شخص ہم سے گستاخی سے پیش آئے تو ہم اسے قتل کردیتے ہیں ـ حضرت عمر رضہ نے فرمایا کہ ہاں جاہلیت میں ایسا ہی تھا، لیکن اسلام نے پست و بلند کو ایک کردیا ـ جبلہ نے کہا اگر اسلام ایسا مذہب ہے جس میں شریف و ذلیل کا امتیاز ہی نہیں تو میں اس سے باز آتا ہوں ـ  لیکن حضرت عمر رضہ نے اس کی کوئی پرواہ نہ کی ــ   (بحوالہ تاریخِ اسلام، از شاہ معین الدین احمد ندوی) ـــــــــــــ اس میں قابلِ غور نکتہ یہ ہے کہ اگر اسلام میں مرتد کی سزا قتل ہے تو جبلہ جو کہ مرتد ہوگیا تھا، اسے قتل کیوں نہیں کیا گیا ـ؟؟؟  ــ  ( صرف ایک علمی تحقیق کے لئے) ـــ  تحریر ـ  غلام محمد وامِق،  محراب پور سندھ ـ                      فون، 03153533437

‎مرتد کی سزا موت نہیں ـ ایک تاریخی حکایت === شام کا ایک نامور فرمانروا جبلہ بن ابہم غسانی. مسلمان ہوگیا تھا، کعبۃ اللہ کا طواف کرتے وقت اس کی چادر کا کونہ ایک شخص کے پاؤں کے نیچے آگیا ـ جبلہ نے اسے تھپڑ مارا، اس شخص نے بھی برابر کا جواب دیا، جبلہ نے آکر حضرت عمر رضہ سے شکایت کی ـ آپ نے فرمایا تم نے جیسا کیا ویسا پایا، جبلہ نے پندارِ امارت میں کہا، ہم وہ ہیں کہ اگر کوئی شخص ہم سے گستاخی سے پیش آئے تو ہم اسے قتل کردیتے ہیں ـ حضرت عمر رضہ نے فرمایا کہ ہاں جاہلیت میں ایسا ہی تھا، لیکن اسلام نے پست و بلند کو ایک کردیا ـ جبلہ نے کہا اگر اسلام ایسا مذہب ہے جس میں شریف و ذلیل کا امتیاز ہی نہیں تو میں اس سے باز آتا ہوں ـ لیکن حضرت عمر رضہ نے اس کی کوئی پرواہ نہ کی ــ (بحوالہ تاریخِ اسلام، از شاہ معین الدین احمد ندوی) ـــــــــــــ اس میں قابلِ غور نکتہ یہ ہے کہ اگر اسلام میں مرتد کی سزا قتل ہے تو جبلہ جو کہ مرتد ہوگیا تھا، اسے قتل کیوں نہیں کیا گیا ـ؟؟؟ ــ ( صرف ایک علمی تحقیق کے لئے) ـــ تحریر ـ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ ـ فون، 03153533437

Powered by Blogger.