فقط ایک ہی دن کیوں ؟ (کیا یہ ذہنی غلامی نہیں) غور فرمائیے کہ گزشتہ چند برسوں سے دنیا بھر میں کسی بھی شخصیت ، رشتے، تعلق یا جذباتی اظہار کے لئے کوئی بھی مخصوص دن منانے کی نئی ریت چل پڑی ہے ۔ مثال کے طور پر ، بلیک ڈے ، کشمیر ڈے ، مدر ڈے ، فادر ڈے ، برادر ڈے ، سسٹر ڈے ، ٹیچر ڈے ، فرینڈشپ ڈے ، وومین ڈے ، اور ویلنٹائن ڈے ، وغیرہ وغیرہ ۔ ممکن ہے کہ جلد ہی " گاڈ ڈے " اور " ورشپ ڈے " بھی منایا جانے لگے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تمام ایام یورپ کی طرف سے منانے کا اعلان کیا جاتا ہے اور تمام عالمِ اسلام بھی اس پر آمنا صدقنا کہتے ہوئے انہیں منانا باعثِ فخر سمجھتے ہیں ۔ کیا ماں باپ ، میاں بیوی ، اساتذہ وغیرہ یہ تمام تعلقات سال بھر میں فقط ایک ہی دن کے لئے ہوتے ہیں ؟ حالاں کہ یہ ہمارے تمام خونی اور جذباتی رشتے زندگی بھر کے لئے ہوتے ہیں فقط ایک دن کے لئے نہیں ۔ اور دنیا کا کوئی بھی مذہب اس طرح کا سبق نہیں دیتا ۔ سوچئے گا ضرور ۔۔۔۔۔۔ شکریہ ۔ تحریر ۔ غلام محمد وامق ، محراب پور سندھ ۔

 فقط ایک ہی دن کیوں ؟ (کیا یہ ذہنی غلامی نہیں)
غور فرمائیے کہ گزشتہ چند برسوں سے دنیا بھر میں کسی بھی شخصیت ، رشتے، تعلق یا جذباتی اظہار کے لئے کوئی بھی مخصوص دن منانے کی نئی ریت چل پڑی ہے ۔ مثال کے طور پر ، بلیک ڈے ، کشمیر ڈے ، مدر ڈے ، فادر ڈے ، برادر ڈے ، سسٹر ڈے ، ٹیچر ڈے ، فرینڈشپ ڈے ، وومین ڈے ، اور ویلنٹائن ڈے ، وغیرہ وغیرہ ۔ ممکن ہے کہ جلد ہی " گاڈ ڈے "  اور " ورشپ ڈے " بھی منایا جانے لگے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تمام ایام یورپ کی طرف سے منانے کا اعلان کیا جاتا ہے اور تمام عالمِ اسلام بھی اس پر آمنا صدقنا کہتے ہوئے انہیں منانا باعثِ فخر سمجھتے ہیں ۔ کیا ماں باپ ، میاں بیوی ، اساتذہ وغیرہ یہ تمام تعلقات سال بھر میں فقط ایک ہی دن کے لئے ہوتے ہیں ؟ حالاں کہ یہ ہمارے تمام خونی اور جذباتی رشتے زندگی بھر کے لئے ہوتے ہیں فقط ایک دن کے لئے نہیں ۔ اور دنیا کا کوئی بھی مذہب اس طرح کا سبق نہیں دیتا ۔ سوچئے گا ضرور ۔۔۔۔۔۔ شکریہ ۔ تحریر ۔ غلام محمد وامق ، محراب پور سندھ ۔


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.