‎اردو زبان کا المیہ === تحریر ـــ غلام محمد وامِق ــ پاکستان بنایا، بن گیا ـ ملک کے بانی نے کہا، ملک کی قومی زبان " اردو " ہوگی، سپریم کورٹ نے کہا پاکستان کی قومی زبان اردو ہوگی ـ حکمرانوں نے کہا ملک کی قومی زبان اردو ہوگی ـ صوبوں نے کہا صوبوں کی زبان صوبائی ہوگی ـ سب نے ان باتوں کو تسلیم کیا ـــ لیکن ....... جب سے پاکستان بنا، کسی بھی حکمران نے قومی وفاقی بجٹ اردو میں پیش نہیں کیا ـ کسی بھی صوبائی حکمرانوں نے صوبائی بجٹ کسی بھی صوبائی زبان میں پیش نہیں کیا ـ کسی بھی وفاقی سرکاری ادارے میں خط و کتابت اردو میں نہیں کی گئی ـــــ کسی بھی صوبائی سرکاری آفس میں خط و کتابت صوبائی زبان میں نہیں کی جاتی ـــــ کسی بھی کورٹ ( سپریم کورٹ، ہائی کورٹ، سیشن کورٹ) میں دفتری کاروائی اردو میں یا صوبائی زبانوں میں نہیں کی جاتی ــــ تمام عوامی مفادات کے احکامات انگریزی میں لکھے جاتے ہیں، جنہیں عوام سمجھنے سے بھی قاصر ہوتی ہے. ـ تو پھر یہ " قوم " کسے کہا جاتا ہے، جس کے لئے ملک بنایا گیا، جس کے لئے اردو کو قومی زبان کہا گیا ـ؟شاید قوم ـ عوام کو کہا جاتا ہے، اور عوام ظاہر ہے کہ گلی محلوں میں، تنگ و تاریک علاقوں میں رہتی ہے، اور عوام ہی، اپنی اپنی زبان بولتی ہے، اردو بولتی ہے، سندھی بولتی ہے، پنجابی بولتی ہے، پشتون بولتی ہے، بلوچی زبان بھی بولتی ہے، سرائکی بھی بولتی ہے، ہریانوی بھی بولتی ہے، اور ہزاروی، اور بلتستانی وغیرہ بھی بولتی ہے ، ـــ لیکن ........ عوام انگریزی نہیں بولتی ــــتو پھر انگریزی کون بولتا ہے؟ ـــ اور یہ پاکستان میں کن لوگوں کی زبان ہے ـــ؟ جب اس مسئلے پر غور کیا گیا تو معلوم ہوا کہ انگریزی زبان، اشرافیہ بولتے ہیں، اور اشرافیہ ہی پاکستان کے حکمران بنتے ہیں، عوام کبھی اس ملک کے حکمران نہیں بنتے ـــ کیوں کہ عوام تو قوم ہوتی ہے، اور قوم کی زبان اردو ہوتی ہے، یا پھر صوبائی ہوتی ہے، اور پاکستان کی قوم صرف نعرے مارنے اور اشرافیہ کو اپنا حکمران بنانے کے کام آتی ہے ـــ بیشک بانیء پاکستان نے سچ کہا تھا کہ ــــ " پاکستان کی قومی زبان اردو ہوگی " ....... یہ بتانا شاید وہ بھول گئے کہ حکمرانوں ( اشرافیہ) کی زبان صرف اور صرف، انگلش ہوگی ــــــ تحریر ـ غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ ـ فون ـ 0315 3533437 ـــ تاریخ ـ 18 جون، 2020 ــــ


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.