===== غـــــزل =====
غلام محمد وامِق
کچھ لوگوں کی نظر میں ہے بدنام شاعری ۔
جیسے گناہ کا ہے کوئی کام شاعری ...
اپنے لئے تو ہے یہ ہی بس اہتمامِ شوق ...
شعر و سخن شراب ہے، تو جام شاعری ...
بے چینیء فراق سے جب دِل ہو مضمحل ...
دیتی ہے کِس قدر ہمیں آرام شاعری ...
ممکن نہیں ہے جو کسی تلوار و تیغ سے ...
کرتی ہے کس صفائی سے وہ کام شاعری ...
حق بات کہہ رہے ہیں، کہیں گے ہزار بار ...
چاہے زمانہ اس کو دے اب نام شاعری ...
عالَم نہ پوچھ کیسے کہ اُس پردہ دار کو ...
لائی ہے کھینچ کر جو لبِ بام شاعری ...
شعر و ادب ہے درد کے ماروں کا مشغلہ ...
سمجھیں گے کیسے، پتھّر و اصنام شاعری ...
کچھ کر رہے ہیں شاعری میں نام اور کچھ ...
اپنی طرح سے کرتے ہیں گمنام شاعری ...
لکھا ہے ہم نے درد کو اتنا کہ دیکھئے ۔۔۔
آخر ہوا ہے، اپنا بھی انجام شاعری ...
وامِق، یوں شاعری میں کھُلے رازہائے دل ...
گویا کہ ہم پہ ہوتی ہے، الہام شاعری ...
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن ۔
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلات ۔
بحر ۔ مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف ۔
شاعر ـ غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ ـ
دسمبر 1983ء میں کہی گئی غزل ـ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔