=== فتووں کی حیرت انگیز اور عجیب داستان === ــــــــــــ تحریرـ غلام محمد وامِق، ـــ یہ تحریر پڑھ کر مسلمانوں کو اپنے گریبانوں میں ضرور جھانکنا چاہئیے کہ ہم میں سے کون شخص مسلمان ہے؟ ـ اور کیا ان مذکورہ اہم علماء کے فتووں کی موجودگی میں ہم کسی بھی دشمن پر فتحیاب ہوسکتے ہیں؟ ــــ یہ تحریر میں نے کاپی پیسٹ کی ہے، اگر کوئی غلط چیز لکھی گئی ہے تو اصلاح فرمادیجئیے گا، ـــــــــــ ازـ غلام محمد وامِق ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ‏شاہ عبدالعزیز صاحب دہلوی نے اہل سنت کی طرف سے اپنی کتاب " فتاویٰ عزیزیہ " میں شیعہ کے خلاف کفر کا فتویٰ دیا۔ دوسری طرف اہل تشیع مسلمانوں نے اپنی کتاب، "حدیقہ شہداء " میں قرا ر دیا کہ ”سوائے فرقہ امامیہ، اثنا عشریہ، کوئی بھی جنتی نہیں خواہ وہ قتل ہو جائے یا اپنی موت مرے “۔ خود اہل سنت کی وسیع تر شناخت میں بریلویوں کے ستر علماءنے اپنی مہروں سے غیر مقلدین پر کفر کا فتویٰ لگایا۔ مولوی احمد رضا خاں صاحب بریلوی نے غیر مقلد اہل سنت کے تمام گروہوں کے خلاف نام بنام فتویٰ لکھا کہ ”یہ طائفے سب کے سب کافر و مرتد ہیں اور جو ان کے کفر و عذاب میں شک کرے وہ خود کافر ہے“۔ اس کے ردعمل میں غیر مقلدین (اہل سنت) نے مقلدین (اہل سنت) کے خلاف کفر کا فتویٰ دیا جس کے نیچے 19علما کی مہریں ثبت ہیں۔ دیوبندیوں کے خلاف کفر کے فتویٰ پر تین سو علما نے مشترکہ فتویٰ دیا۔مولوی سید محمد مرتضیٰ صاحب دیوبندی نے اپنی کتاب میں مولوی احمد رضا خاں بریلوی کو کافر ، دجال ، مرتد اور خارج از اسلام جیسے خطابات دیے۔ مولانا احمد رضا خان صاحب بریلوی نے مولانا محمد قاسم نانوتوی(بانی دارالعلوم دیوبند) ـ مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی ، مولانا نذیر حسین دہلوی، مولوی محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناءاللہ امرتسری ، مولانا حسین احمد مدنی وغیرہ کے عقائد کا رد کرتے ہوئے قرار دیا کہ یہ سب ’باجماع السلام مرتد‘ ہیں۔ اٹھارویں صدی کے ہندوستان میں شاہ ولی اللہ دہلوی، سید احمد بریلوی اور شاہ اسماعیل شہید، جیسے اکابرین پر بھی کفر کے فتوےلگائےگئے۔ ذراغورسےدیکھیں توآپ پر واضح ہوجائےگا کہ ان نیک ہستیوں کےافکار کےمطابق توکوٸی بھی مسلمان نہیں ہے ـــــ اب اگر کسی فرقہ کا فالوور دوسرے فرقے کے فالوور کو مسلمان سمجھے گا تو وہ اپنے فرقے کے ملاں کے نزدیک مرتد و دنیا کا بدترین کافر قرار پاٸےگا ۔۔۔انا للہ و انا الیہ راجعون ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ کاپی پیسٹ و انتخاب ـ غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ ـ مورخہ 20، مئی 2020 ـــ


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.