سندھ کی لوک داستان " لیلاں چنیسر " ــــــــ تحریر ـ غلام محمد وامِق ـ۔ـــ سندھ کے قدیم شہر دیبل پر سومرو خاندان کا حکمران "چنیسر " برسرِاقتدار تھا، اس کی ملکہ " لِیلاں " بہت خوبصورت تھی، دونوں کی والہانہ محبت کے چرچے زبانِ زدِ عام تھے، انہی دنوں سندھ کے ایک دوسرے علاقے میں "راناکھنگھار" کی بیٹی " کؤنروُ" کو کسی بات پر اس کی ایک سہیلی نے طعنہ دیا کہ تو کون سا چنیسر کی ملکہ بنے گی؟ ــ یہ طعنہ اسے برداشت نہ ہوسکا، لہٰذا اس نے چنیسر کو حاصل کرنے کا پروگرام ترتیب دے لیا، وہ بھیس بدل کر اپنی والدہ کے ساتھ دیبل پہنچی، محل تک رسائی حاصل کی، اور ایک انتہائی قیمتی نولکھا ھار " لیلاں " کو دکھایا، لیلاں وہ ھار حاصل کرنے کے لئے بیتاب ہوگئی، اس کی قیمت پوچھی تو " کؤنرو " نے انتہائی چالبازی سے کہا کہ اس ھار کی قیمت صرف ایک رات، چنیسر کے ساتھ ہے ۔ــــ لیلاں، کچھ پس و پیش کے بعد آمادہ ہوگئی، اس نے چنیسر کو رات کافی شراب پلائی، اور جب وہ سوگیا تو، کؤنرو کو اس کی خواب گاہ میں پہنچا دیا گیا،،، علی الصبح جب چنیسر کا نشہ اترا، ـــــــــــ اور اس نے کؤنرو کو اپنے بستر پر دیکھا تو حیران رہ گیا، جب اسے ساری صورتحال کا علم ہوا تو اسے بہت غصہ آیا، اور کہا کہ لیلاں کی نظر میں اس ھار کی قیمت مجھ سے زیادہ ہے، جو اس نے مجھے ھار کے بدلے فروخت کر دیا،،، چنیسر نے لیلاں کو طلاق دے دی، اور کؤنرو کو اپنے پاس رکھ لیا کہ اس نے اپنا قیمتی ھار قربان کر دیا. اس کے ساتھ صرف ایک رات کے بدلے۔۔۔ شاہ عبدالطیف بھٹائی نے اس داستان کو بیان کرکے یہ سبق دیا ہے کہ، ہمیں اپنے اصل اور حقیقی محبوب(اللہ تعالیٰ) کو دنیا کی قیمتی سے قیمتی چیز کے بدلے بھی نہیں چھوڑنا چاہئے ۔۔۔ یہ کہانی تھوڑی سی آگے بھی ہے، (جوکہ غیر مستند ہے) ، کہ کسی شادی کی تقریب میں لیلاں اور چنیسر کا آمنا سامنا ہوا، تو دونوں نے فرطِ جذبات سے اسی وقت دم دے دیا،،، اور دونوں کو اکٹھا ایک ہی چتا میں جلا دیا گیا ۔ تحریر ۔۔۔۔۔ غلامِ محمد وامِق، محرابپور ‏سندھ ‏ـ ‏


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.