یومِ آزادی پاکستان ـ یومِ قیامِ پاکستان ـ یومِ تشکیلِ پاکستان ـ؟؟؟ انتہائی معزرت کے ساتھ ـ تحریر ـ غلام محمد وامِق ــــــــــ برائے تمہید ـــ ایک عام آدمی کی سوچ ــ ایک خاص آدمی کی سوچ ـ ایک محقق آدمی کی سوچ ـ عام آدمی سے مراد، وہ لوگ ہیں جو ہر کام صرف اور صرف اپنے ذاتی مفاد کے لئے کرتے ہیں ـ خاص آدمی سے مراد ایسے تمام متحرک لوگ ہیں جو اپنی اپنی سوچ کے مطابق معاشرے کے تمام مسائل حل کرنا چاہتے ہیں ـ ـ ـ مثلاﹰ، سماجی ورکر، سیاستدان، شاعر، ادیب، صحافی وغیرہ ـ ـ ـ جبکہ محقق آدمی تمام مروج اصولوں اور نظریات سے قطع نظر اپنے سامنے آنے والے ہر مسئلے اور ہر منظر کو تحقیق کی کسوٹی پر پرکھتے ہیں، اور بغیر تحقیق کسی بھی سوچ یا نظرئے کے مقلد نہیں بنتے ـــ تو جب ہم ایک محقق کی نظر سے مذکورہ بالا عنوان کا جائزہ لیتے ہیں تو ہمیں شدید حیرت و استعجاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ ہم لوگ ہرسال باقاعدگی سے پاکستان کی آزادی کا جشن مناتے ہیں لیکن کسی بھی اربابِ اقتدار نے اس بات پر غور نہیں کیا کہ " پاکستان " تو کبھی غلام رہا ہی نہیں تو آزادی کس بات کی ـ؟ غلام تو برِصغیر ہندوستان تھا ـ جس میں ہمارا یہ خطہ جسے بعد میں پاکستان کا نام دیاگیا، یہ متحدہ ہندوستان کی صورت میں برطانیہ کا غلام تھا ـ ہندوستان کی آزادی کے فوراﹰ بعد ہی پاکستان دنیا کے نقشے پر ظہور پذیر ہوا ـ اور پاکستان کا قیام عمل میں آیا، یا پاکستان کی تشکیل ہوئی ـ لہٰذا ہم یہ بات کہنے میں حق بجانب ہوں گے کہ، یہ خطہ غلام ضرور رہا ہے، لیکن بحیثیتِ پاکستان ہم کبھی کسی کے غلام نہیں رہے ـ ــ یعنی ہندوستان کی آزادی کے بعد پاکستان تخلیق کیا گیا ـ لہٰذا ہمیں چودہ اگست کے دن کو " جشنِ آزادی " کے بجائے " جشنِ قیامِ پاکستان " منانا چاہئے ـــ ‏No, ‏Independence day of Pakistan. ‏But ‎...... ‏Creative day of Pakistan ‎................................ اندازِ بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے ـــ شاید کہ اتر جائے، تیرے دل میں میری بات ـ (علامہ اقبال) تحریر ـ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ ـ فون نمبر ـ 03153533437 ...... ‏dt: 14.08.2019


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.