حق کے متلاشی کہاں جائیں؟ ( تحریرـ غلام محمد وامق ) ــ دنیائے اسلام کی عجیب صورتحال ہے، موجودہ دور میں اسلام کے ان گنت چھوٹے چھوٹے گروہوں کے علاوہ، مزید پانچ بڑی اور اہم فقہیں یہ ہیں، 1.فقہ حنفی، 2.فقہ حنبلی، 3. فقہ شافعی، 4. فقہ مالکی، 5. فقہ جعفریہ،،، ان تمام مسالک کے ماننے والے اپنی اپنی فقہ کے مطابق ہی اسلام کے پیروکار ہیں، چنانچہ اپنی اپنی فقہ کے مطابق ہی اپنی اپنی منتخب احادیث پر عمل پیرا ہیں، جبکہ ایک دوسرا فرقہ ان تمام فقہوں کا منکر ہے، اور بجائے کسی فقہ کے وہ صرف قرآن اور احادیث کو ماننے کا دعویٰ کرتے ہیں، اور اپنے آپ کو غیر مقلد یا "اہلِ حدیث" کہلواتے ہیں، مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک اور فرقہ ہے جو اپنے آپ کو "اہلِ قُرآن" کہلاتا ہے، ان کا موقف ہے کہ تمام احادیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے تقریباً دو سو سال کے بعد مرتب کی گئی ہیں، اور ان کے لکھنے والے سب کے سب عجمی (ایرانی) ہیں۔۔ لہٰذا ان کی صحت کسی بھی طرح صحیح نہیں سمجھی جا سکتی، اس لئے وہ تقریباً تمام احادیث کا انکار کرتے ہیں، اور صرف قرآن مجید کو ہی حق تسلیم کرتے ہیں، اب مزید ستم بالائے ستم یہ کہ مسلمانوں کا ہی ایک چھوٹا سا گروہ اپنے آپ کو "نیچرلسٹ" کہلواتا ہے، ان کے مطابق قرآن مجید میں کوئی بھی حکم تفصیل سے نہیں بتایا گیا ہے، لہٰذا وہ قرآنی آیات کی اپنے طور پر تفسیر کرتے ہیں، اور ظاہر پر یقین رکھتے ہیں،چنانچہ روحانیت اور ہر طرح کی کرامت اور معجزے کا انکار کرتے ہیں،،، اور بعد ازاں ان تمام افتراق وانتشار کے نتیجے میں ایک اور گروہ وجود میں آتا ہے، جو اپنے آپ کو "دہریہ " کہلانے میں فخر محسوس کرتا ہے ،،، اور وہ لوگ رسول، تو کیا خدا پر بھی ایمان نہیں رکھتے۔ عام زبان میں انہیں ملحد کہا جاتا ہے ۔ اناللہ واناالیہ راجعون ۔(تحریر- غلام محمد وامق)...


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.