رسالہ سہ ماہی " فروغ کراچی " جولائی تا ستمبر 2025ء میں چھپنے والی میری غزل ۔۔۔
غزل
غلام محمد وامِق
عجب یہ زندگی میں دیکھیے آزار ہوتا ہے ۔
جسے اپنا سمجھتے ہیں وہی غدّار ہوتا ہے ۔
بہت مانوس جس سے ہوتے ہیں مُخلِص سمجھتے ہیں ۔
وہی انسان اکثر دیکھیے مکاّر ہوتا ہے ۔
سُہانی سیج ہی سمجھا تھا ہم نے یہ جہاں لیکن ۔
ہُوا معلوم یہ کانٹوں بھرا سنسار ہوتا ہے ۔
بہت غُنڈا بھی ہو بدمعاش بھی ہو اور ہو بدنام ۔
نظامِ ظُلم میں وہ آدمی سردار ہوتا ہے ۔
شریف النّفس ہو جو آدمی اور بے ضَرر بھی ہو ۔
ہمارے ملک میں وہ شخص ہی بے کار ہوتا ہے ۔
حقیقت اپنی کیا ہے دوستو گر جان لیں ہم یہ ۔
یہ ہی وہ علم ہے جو اِک بڑا اَسرار ہوتا ہے ۔
ہمارے سامنے وامِق ہمارے عیب جو کھولے ۔
ہماری آنکھ میں وہ شخص ہی بس خار ہوتا ہے ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
شاعر - غلام محمد وامِق ۔
محراب پور سندھ ۔





