مدحتِ حسین علیہ السّلام پر مشتمل مجموعۂ کلام ـ " ہمارے ہیں حسین " جنوری، سال 1986ء میں مکتبہء طوسی حیدرآباد کی طرف سے شایع کیا گیا تھا، اس کتاب میں قدیم و جدید شعرا کا منتخب کلام پیش کیا گیا ہے ـ جس میں مجھ ناچیز سمیت، میر انیس، مرزا غالب، علامہ اقبال، محمد حسین قمر جلالوی، جوش ملیح آبادی، رئیس امروہوی، سید ہاشم رضا، قتیل شفائی، شہزاد احمد، شورش کاشمیری، احسان دانش، راغب مرادآبادی، حفیظ تائب، پروفیسر منظور حسین شور، ماہر لکھنوی، عزّت لکھنوی، برگ یوسفی، ضیا علیگ، اسلم اشعر، احمد ضیا، فہیم شناس کاظمی ریحان اعظمی، شعلہ بدایونی، پنڈت رگھوناتھ سہائے امید، اور ہمارے سینئر و جونیئر ہم عصر شعرا سمیت بہت سے دیگر مستند شعرا کا کلام بھی شامل کیا گیا ہے ـ پرانی یاد کے طور پر نذرِ قارئین ہے ـ
( غلام محمد وامِق) ...
ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ
=== منقبتِ حسین علیہ السّلام ===
......... شاعر ـ غلام محمد وامِق ......
ہمیں اپنی جاں سے ہے پیارا حسین ...
ہے پیارے نبی کا نواسہ حسین ...
رہِ حق میں اُس دم اَمَر ہو گئے ...
کہ جس دم خدا نے پکارا حسین ...
لٹادی ہے راہِ خدا میں حیات ...
رہے گا سدا نام زندہ حسین ...
یُوں حق کا عَلَم کر دکھایا بلند ...
کہ تُونے ستم کو مٹایا حسین ...
فرشتے ہوئے آپ کے معتقد ...
یوں سجدے میں سر کو کٹایا حسین ...
جو دریا پہ پہرے بٹھائے تو کیا ...
ہُوا حوضِ کوثر تمہارا حسین ...
تیرے خوں کی سرخی ہے، اب تک وہاں ...
یوں کربل کو خوں سے سجایا حسین ...
جو فتنہ ہوا پیدا اسلام میں ...
وہ تونے مٹا کر دکھایا حسین ...
مقدس وہاں کی ہوئی خاک بھی ...
جہاں خوں میں وامِق ہے تڑپا حسین ...
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ