=== منقبت صحابہ ===
اعلیٰ نبی کے بعد صحابہ کی شان ہے ۔
قائم اسی پہ دیکھیے اپنا اِمان ہے ۔
لوگو رسولِ پاک نے فرما دیا ہے یہ ۔۔۔
دشمن صحابہ کا جو ہے، دشمن ہے وہ مرا ۔
اصحاب ہیں ستاروں کی مانند سب مرے ۔
راہ نجات تم کو دکھائیں گے وہ سدا ۔
اعلیٰ نبی کے بعد صحابہ کی شان ہے ۔
قائم اسی پہ دیکھیے اپنا اِمان ہے ۔
جن کو رسولِ پاک نے صدّیق خود کہا ۔
جن کو رفیق غار کا حاصل شرف ہوا ۔
سردار دو جہان کے پہلو میں سوئے ہیں ۔
کتنا عظیم مرتبہ دیکھو انہیں ملا ۔
اعلیٰ نبی کے بعد صحابہ کی شان ہے ۔
قائم اسی پہ دیکھیے اپنا اِمان ہے ۔
شانِ عُمَر تو دیکھیے، اسلام کے لئے ۔
اللّٰہ کے رسول نے مخصوص خود کیے ۔
اعلان ایسے وقت میں اسلام کا کیا ۔
جرئت نہ تھی کسی میں جو تائیدِ حق کرے ۔
اعلیٰ نبی کے بعد صحابہ کی شان ہے ۔
قائم اسی پہ دیکھیے اپنا اِمان ہے ۔
شرم و حیا مُجسّمِ عثمان دیکھئے ۔
گھر میں نبی کی بیٹیاں ہیں شان دیکھئے ۔
قصّاص لینے کے لیے نکلے تھے جب حضور ۔
مظہر ہے اس کی بیعتِ رضوان دیکھئے ۔
اعلیٰ نبی کے بعد صحابہ کی شان ہے ۔
قائم اسی پہ دیکھیے اپنا اِمان ہے ۔
علم و ادب کا باب ہے شیرِ خدا علی ۔
گھر میں رسولِ پاک کے پلتا رہا علی ۔
جرئت بہادری و سخا ان پہ ختم ہے ۔
غلبہ جہاں میں دین کا بھی کر گیا علی ۔
اعلیٰ نبی کے بعد صحابہ کی شان ہے ۔
قائم اسی پہ دیکھیے اپنا اِمان ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن ۔
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف ۔
شاعر ۔ غلام محمد وامِق ۔