چند انسانی مدارج === تحریر ــ غلام محمد وامق ـــ انسان عدم سے وجود میں آتا ہے تو ' بچہ " کہلاتا ہےـ پھر." کاکا." کہلاتا ہے ـ کچھ بڑا ہوتا ہے تو بعض اوقات " چھوٹا " پھر " چھوٹا بھائی "، کہلاتا ہے،ـــ پھر " بڑا بھائی " اور " دوست " بھی کہلاتا ہے، رفتہ رفتہ اسے. " چاچا " کہا جاتا ہے ـ پھر " تایا " کہلاتا ہے، بعض لوگ " بابا جی " اور "بڑےمیاں" بھی کہتے ہیں، بالآخر اسے بزرگوں میں شامل کرلیا جاتا ہے ـ پھر کسی بیماری میں مبتلا ہوکر " بوڑھا مریض " کہلاتا ہے ـ پھر اسے " قریب المرگ " کہا جاتا ہے ــ اور انجام کار موت کے بعد اسے " میّت " کے نام سے پکارا جاتا ہے ـ بعد ازاں " میت " کو بھی " قبر " میں تبدیل کر دیا جاتا ہے ــ ایک طویل مدت گزرنے کے بعد حوادثِ زمانہ، اور زمانے کے انقلابات سے نشانِ قبر بھی ختم ہو جاتا ہے، پھر یہ ماضی اور قصہء پارینہ بن جاتا ہے، اور آخرکار پھر وجود سے عدم کا سفر شروع ہو جاتا ہے ــــــــ (تحریر - غلام محمد وامِق ‏محرابپور سندھ ، مورخہ ‏، ‏17 ‏، ‏اکتوبر ‏ـ ‏2017 ‏ء ‏... ‏


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.