مسند احمد بن حنبل، حدیث نمبر، ۵/۲۰۵ ـــ
صحیح بخاری، جلد ۲ ـ کتاب المناقب اسامہ بن زید ـ
۲. حضرت ابنِ عباس روایت کرتے ہیں کہ، آنحضورﷺ نے فرمایا کہ ـ " اُسامہ رضہ مجھ کو سب لوگوں میں محبوب تر ہے ــــ مستدرک ۵۹۶/۳ ــــ
۳. ایک موقع پر آپﷺ نے فرمایا کہ، اِس کا باپ مجھ کو سب سے زیادہ محبوب تھا، اب یہ سب سے عزیز ہے، ــــ ( بخاری، کتاب المغازی، باب بعث اسامہ) ــ
۴. متعدد مواقع پر ثابت ہے کہ، آپﷺ کہیں تشریف لے جاتے تو سواری پر اپنے پیچھے اسامہ کو بٹھالیتے،
( بخاری ـ ۷۸۹۲ ـ) ـــ
۵. فتح مکہ کے موقعہ پر آپﷺ، شہر میں بالائی حصہ سے داخل ہوئے، تو سواری پر آپﷺ. کے پیچھے اُسامہ ساتھ تھے، ( بخاری ـ ۸۸۹۲) ـــ
۶. آپﷺ. فتح مکہ پر حرم میں پہنچے تو خانہء کعبہ کے کلید بردار، عثمان بن طلحہ، کو بلایا، ان سے دروازہ کھلوایا، اور اندر تشریف لے گئے، آپﷺ کے ساتھ خانۂ کعبہ کے اندر جانے کا شرف صحابہ کرام میں سے، صرف حضرت بلال رضہ اور حضرت اُسامہ بن زید رضہ کو حاصل ہوا ـ ( بخاری، ۸۶۴ ـ ۸۹۵ ـ ۴۰۵) ـ
۷. حجۃ الوداع کے سفر میں بھی حضرت اُسامہ، کو آپﷺ کی ہمرکابی کا شرف حاصل ہوا ـ عرفات سے، مزدلفہ تک وہ آپﷺ. کے ساتھ سواری پر تھے ـ
( بخاری ـ ۳۴۵۱ ـ ۴۴۵۱ ـ ۶۸۶۱ ـ ۷۸۶۱ ـ) ـــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ