۔۔۔۔۔۔ اشارہ کافی است
ہمارے زمانہء طالب علمی میں اسکول میں ایک کھیل کھیلا جاتا تھا ،
دس بارہ طلباء کو ایک قطار میں کھڑا کر دیا جاتا تھا ، پھر ایک کاغذ کی پرچی پر ایک جملہ لکھ کر قطار کے سرے پر کھڑے ہوئے لڑکے کو دکھا کر پڑھایا جاتا تھا اور اسے کہا جاتا کہ تم نے جو جملہ پڑھا ہے وہ اپنے برابر کھڑے لڑکے کو کان میں بتاؤ ، اور یوں ہر لڑکا وہ جملہ سن کر اپنے ساتھ کھڑے لڑکے کے کان میں بتا دیتا ، اس طرح وہ جملہ سفر کرتے کرتے قطار کے آخری سرے پر کھڑے ہوئے لڑکے تک پہنچ جاتا ۔۔۔
اور پھر آخر میں اس لڑکے سے کہا جاتا کہ وہ جملہ جو اس نے سنا ہے وہ باآوازِ بلند بول کر بتائے ۔۔۔۔
اور جب قطار کا آخری لڑکا وہ جملہ جو اس نے سنا تھا بول بتاتا تو سننے والے حیران رہ جاتے کیوں کہ وہ جملہ ہرگز وہ نہیں ہوتا تھا جو پہلے والے لڑکے نے پرچی پر پڑھ کر اپنے ساتھ والے لڑکے کے کان میں بتایا تھا ۔۔۔۔
اللّٰہ تعالیٰ ہمیں عقلِ سلیم عطا فرمائے ۔۔۔۔۔
تحریر ۔۔۔۔ غلام محمد وامق، محراب پور سندھ ۔
تاریخ 16 نومبر سال 2023ء بروز جمعرات ۔۔۔