عورت مرد برابر کیسے، عورت مرد برابر؟ ـ نظم ـ غلام محمد وامِق ـ

### ــ  عورت مرد برابر کیسے؟ ــ  ###
              غلام محمد وامِق 
عجب بحث یورپ نے چھیڑی، بڑے ہی فتنے والی ـ
یہ سمجھو کہ دنیا ہے اب،  جلد ہی   مِٹنے والی ــ 

خالِق نے مخلوق بنائی،  رنگ برنگی ساری ـ
اُسی کی نسبت سے رکھی ہے، اُن پر ذمیداری ـ

ہے دنیا میں سب سے پیاری،  انساں کی تخلیق ـ
عورت مرد بناکر،  اُن میں کردی ہے تفریق ـــ

عورت کے پیکر کو بنایا، نازک، دلکش، دلربا ـ
اس کے تحفظ کی خاطر، پھر مرد کو طاقتور کیا

عورت مرد بناکر،  باہم کشش بھی پیدا کی ـ
لازِم و ملزوم ہیں دونوں،  بات یہ سمجھادی ـ

روشن خیالی کے دعوے ہیں، سارے خام خیالی ـ 
قدرت کے قانون میں کوئی پست ہے، کوئی عالی ـ

مالک نے ہی درجے بنائے، چھوٹے بڑے اور اونچے ــ
اِسی سے قائم ہیں دنیا کے،  سارے ناطے رشتے ـــ

ماں کا بڑا بیٹے سے رتبہ،  بیوی سے افضل شوہر ـــ
عورت مرد برابر کیسے ؟  ـــ  عورت مرد برابر ـــ 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 شاعر ـ غلام محمد وامِق،  محرابپور سندھ ـ
مورخہ 11، جنوری ـ 2009 ـ کو لکھی گئی نظم ـ 


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.