کس قدر ہے ظلم اب تحقیق اندھی ہو گئی ۔ کیا ستم ہے دیکھئے تاریخ گونگی ہو گئی ۔ جہل کی ہیں قید میں، سب علم و دانش اور خرَد ـ اس جہاں میں ظلم کی تاریخ لمبی ہوگئی ـ ہر طرف ہے بے حیائی اور فحاشی کا چلن ۔ شرم کی تشریح سے تعلیم عاری ہو گئی ۔ اہلِ ثروت بن گئے ہیں، عقل کے بھی سرپرست ـ عقل کی دیوی جو تھی، وہ اندھی بہری ہوگئی ـ کفر کے فتوے ہیں اب، تحقیق کی ہر بات پر ـ اس جہاں میں دیکھئے، تقلید سچی ہوگئی ـ اب تو ہے ، ہر آدمی کا اپنا اپنا نظریہ ۔ غلبہء اسلام سے تعلیم عاری ہو گئی ۔ چار سُو دنیا میں پھیلی، جبر کی تاریکیاں ـ فہم کے ادراک سے، وامِق یہ خالی ہوگئی ـــ شاعر ـ غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ ـ آج 05 اکتوبر ، سال 2023ء بروز جمعرات غزل مکمل ہوئی ۔


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.