=== یومِ دفاع ( چھ ستمبر) ===
غلام محمد وامِق
چھ ستمبر حاصلِ آزادیء افکار ہے ...
دشمنوں کے واسطے شمشیرِ بے زنہار ہے ...
ہر سپاہی ملک پہ دینے کو جاں تیار ہے ...
زندگی سے بھی زیادہ سرحدوں سے پیار ہے ...
اہلِ پاکستان کے خوابوں کی یہ تعبیر ہے ...
افواج پاکستان کی ناقابلِ تسخیر ہے ...
رات کو جب نیند میں غافل شہر لاہور تھا ...
پر نکل آئے تھے چیونٹی کے عجب وہ دور تھا ...
بھارتی ٹینکوں کے حملے کا اچانک شور تھا ...
ہاں ملی ان کو سزا ایسی کہ منظر اور تھا ...
دیکھ لو دشمن کو اب تک خوف دامنگیر ہے ...
افواج پاکستان کی ناقابلِ تسخیر ہے ...
کس قدر مخفی تھا دیکھو، سینہء دشمن میں کھوٹ ...
جب کیا دشمن نے حملہ، پرسکوں تھا سیالکوٹ. ...
تب بھی یوں دشمن کو مارا اور ماری ایسی چوٹ
آج بھی ڈرتے ہیں دشمن نام سن کر سیالکوٹ. ...
کس قدر مضبوط یہ اتحاد کی زنجیر ہے. ...
افواج پاکستان کی ناقابلِ تسخیر ہے ...
چھ ستمبر اب تلک بھارت کو ایسا یاد ہے ...
دیکھ لو ان کا سکونِ قلب تک برباد ہے ...
یہ شکستِ ہند کی یکسر کھلی روداد ہے ..
اور ہمارا ملک پاکستان، زندہ باد ہے ...
چھ ستمبر، حق و باطل کی عیاں تصویر ہے ...
افواج پاکستان کی ناقابلِ تسخیر ہے ...
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔ فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
بحر ۔ رمل مثمن محذوف ۔
شاعر ـ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ ستمبر83 19
ء میں کہی گئی نظم ـــ