غزوۂ ہند ـ (ایک تحقیقاتی مطالعہ) تحریر و تحقیق، غلام محمد وامِق ـ(انتہائی اختصار کے ساتھ) ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبڑی عجیب صورتحال ہے، لوگ اپنے نظریات اور خواہشات کو سچ ثابت کرنے کے لئے سچ کو جھوٹ میں ملانے کی کوشش کر رہے ہیں ـ مختلف احادیث کا سہارا لیا جارہا ہے ـ مختلف مکتبہ ہائے فکر کے لوگ اپنا کاروبار چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں ـ آئے دن غزوۂ ہند کے متعلق نت نئی تحاریر، بیانات اور جوشیلی و جزباتی تقاریر سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہتی ہیں ـ آئیے ذیل میں ہم غزوۃ ہند سے متعلق آحادیث پر اجمالی نظر ڈالتے ہیں ـ ـ ـذخیرۂ احادیث کی تمام کتب میں سے غزوہ ہند کے متعلق ہمیں صرف پانچ احادیث ملتی ہیں، جن کے مطابق غزوہ ہند کا تمام لشکر جنتی ہوگا ـ دو احادیث حضرت ابوھریرہ سے مروی ہیں، ایک حدیث حضرت ثوبان سے، ایک حدیث حضرت صفوان بن عمرو اور ایک حدیث حضرت ابی بن کعب رضہ، سے مروی ہے ـ اور یہ تمام روایات مسند احمد بن حنبل، السنن کبریٰ، اور نسائی سے لی گئی ہیں، کچھ علماء ان احادیث کو ضعیف بھی سمجھتے ہیں ـ ان تمام باتوں سے قطع نظر ہم مذکورہ احادیث کا تحقیقی جائزہ لیتے ہیں ـ ـ ـ ـ ـ اول تو اسے " غزوہ " کہا گیا ہے، اور غزوہ اس جنگ کو کہا جاتا ہے، جس میں رسولﷺ خود بنفسِ نفیس موجود ہوں، یا پھر فقہ جعفریہ کے مطابق امامِ وقت کا ہونا ضروری ہے ـ اور اس وقت یہ صورتحال پاکستان سمیت دینا بھر میں کہیں بھی نہیں ہے ـ اور نہ ہی مذکورہ احادیث کے متعلق رسولﷺ کا کوئی ارشاد ایسا ملتا ہے کہ میں خود بھی غزوۂ ہند میں شامل ہوں گا ـــــــ ـ ـاحادیث کے مطابق یہ غزوہ عربستان سے یا پھر بیت المقدس سے شروع کیا جائے گا، مسلمان لشکر ہندوستان کو تاراج کرے گا، اور سندھ کے حکمرانوں کو زنجیروں میں جکڑ کر لایا جائے گا ــ اس دوران حضرت عیسیٰ اور امام مہدی بھی آچکے ہوں گے ـ چنانچہ ان باتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ " ہنوز دلی دور است " ـــ یعنی یہ واقعہ اگر ہوا تو قیامت کے قریب ہوگا ـ پھر اس میں قابلِ غور بات یہ بھی ہے کہ، زنجیروں میں جکڑ کر لانے کا زمانہ اب ختم ہوچکا ہے، مزید یہ کہ سندھ اس وقت پاکستان میں شامل ہے، اس واقعہ کے لئے ضروری ہے کہ سندھ دوبارہ (خاکم بدہن) ہندوستان میں شامل ہو چکا ہوگا ـ؟ ـــ البتہ ایسا واقعہ محمد بن قاسم کے دور میں ضرور ہو چکا ہے ـ ـ ـگزارش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ غزوۂ ہند کی احادیث کسی بھی طرح موجودہ پاک و ہند تنازعہ یا ممکنہ جنگ پر فِٹ نہیں کی جاسکتیں ـ ـ ـ اب ہم ذیل میں دیکھتے ہیں کہ اسلامی دنیا سے ہندوستان پر مشہور اور بڑے حملے کس نے اور کب کئے ـــ ؟؟؟ پہلا حملہ "محمد بن قاسم " کی قیادت میں کیا گیا ـ 93, ہجری ــــ مطابق سال 712 , عیسوی میں ـدوسرا بڑا حملہ سلطان محمود غزنوی نے کیا ـ 387 , ہجری ـ مطابق سال 997 , عیسوی میں ـ ( ٹوٹل 17 , حملے کئے محمود غزنوی نے ہندوستان پر) ـــــتیسرا حملہ، شہاب الدین محمد غوری نے کیا، تقریباﹰ 600 , ہجری ـ مطابق سال 1175 , عیسوی میں ــچوتھا حملہ، امیرِ تیمور نے کیا ـ 1398 , عیسوی میں ـپانچواں حملہ نادرشاہ ایرانی نے کیا، 1739 , عیسوی میں،چھٹا حملہ احمد شاہ ابدالی نے، سال 1748 سے سال 1764 عیسوی تک کئی حملے کئے ـ ـ ـاب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ مسلمانوں نے ہندوستان کے خلاف کس قدر حملے کئے ـ ممکن ہے ان ہی حملوں میں سے کوئی حملہ غزوہ ہند والی بشارت میں شامل ہو ــــ اس ضمن میں مجھ ناچیز کی رائے میں، غزوۂ ہند کا مصداق " شہاب الدین غوری " کا حملہ ہے، جس نے غیر مسلم ہندوستان میں پہلی بار اسلامی سلطنت کی بنیاد ڈالی ـــ ( میرے خیال میں حدیث میں مزکور حضرت عیسیٰ اور امام مہدی کا واقعہ، غزوۂ ہند سے الگ ہے جوکہ ایک ساتھ بیان کردیا گیا ہے ـ) ـــبقولِ علامہ اقبال ـ " حقیقت خرافات میں کھوگئی " ـــــــــــــــــــــــــــــ " یہ امت روایات میں کھو گئی " تحریر و تحقیق ـ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ، مورخہ بیس اگست دوہزار انیس، .... فون نمبر ‏ـ ‏۰۳۱۵۳۵۳۳۴۳۷

غزوۂ ہند ـ (ایک تحقیقاتی مطالعہ)  تحریر و تحقیق،  غلام محمد وامِق ـ
(انتہائی اختصار کے ساتھ) 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بڑی عجیب صورتحال ہے، لوگ اپنے نظریات اور خواہشات کو سچ ثابت کرنے کے لئے سچ کو جھوٹ میں ملانے کی کوشش کر رہے ہیں ـ مختلف احادیث کا سہارا لیا جارہا ہے ـ مختلف مکتبہ ہائے فکر کے لوگ اپنا کاروبار چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں ـ آئے دن غزوۂ ہند کے متعلق نت نئی تحاریر،  بیانات اور جوشیلی و جزباتی تقاریر سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہتی ہیں ـ  آئیے ذیل میں ہم غزوۃ ہند سے متعلق آحادیث پر اجمالی نظر ڈالتے ہیں ـ ـ ـ
ذخیرۂ احادیث کی تمام کتب میں سے غزوہ ہند کے متعلق ہمیں صرف پانچ احادیث ملتی ہیں، جن کے مطابق غزوہ ہند کا تمام لشکر جنتی ہوگا ـ  دو احادیث حضرت ابوھریرہ سے مروی ہیں، ایک حدیث حضرت ثوبان سے، ایک حدیث حضرت صفوان بن عمرو اور ایک حدیث حضرت ابی بن کعب رضہ، سے مروی ہے ـ اور یہ تمام روایات  مسند احمد بن حنبل،  السنن کبریٰ، اور نسائی سے لی گئی ہیں، کچھ علماء ان احادیث کو ضعیف بھی سمجھتے ہیں ـ ان تمام باتوں سے قطع نظر ہم مذکورہ احادیث کا تحقیقی جائزہ لیتے ہیں ـ ـ ـ ـ ـ  اول تو اسے " غزوہ " کہا گیا ہے، اور غزوہ اس جنگ کو کہا جاتا ہے، جس میں رسولﷺ خود بنفسِ نفیس موجود ہوں، یا پھر فقہ جعفریہ کے مطابق امامِ وقت کا ہونا ضروری ہے ـ اور اس وقت یہ صورتحال پاکستان سمیت دینا بھر میں کہیں بھی نہیں ہے ـ  اور نہ ہی مذکورہ احادیث کے متعلق رسولﷺ کا کوئی ارشاد ایسا ملتا ہے کہ میں خود بھی غزوۂ ہند میں شامل ہوں گا ـــــــ ـ ـ
احادیث کے مطابق یہ غزوہ عربستان سے یا پھر بیت المقدس سے شروع کیا جائے گا،  مسلمان لشکر ہندوستان کو تاراج کرے گا، اور سندھ کے حکمرانوں کو زنجیروں میں جکڑ کر لایا جائے گا ــ اس دوران حضرت عیسیٰ اور امام مہدی بھی آچکے ہوں گے ـ چنانچہ ان باتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ " ہنوز دلی دور است " ـــ یعنی یہ واقعہ اگر ہوا تو قیامت کے قریب ہوگا ـ پھر اس میں قابلِ غور بات یہ بھی ہے کہ، زنجیروں میں جکڑ کر لانے کا زمانہ اب ختم ہوچکا ہے،  مزید یہ کہ سندھ اس وقت پاکستان میں شامل ہے، اس واقعہ کے لئے ضروری ہے کہ سندھ دوبارہ (خاکم بدہن)  ہندوستان میں شامل ہو چکا ہوگا ـ؟  ـــ البتہ ایسا واقعہ محمد بن قاسم کے دور میں ضرور ہو چکا ہے ـ  ـ ـ
گزارش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ غزوۂ ہند کی احادیث کسی بھی طرح موجودہ پاک و ہند تنازعہ یا ممکنہ جنگ پر فِٹ نہیں کی جاسکتیں ـ ـ ـ  اب ہم ذیل میں دیکھتے ہیں کہ اسلامی دنیا سے ہندوستان پر مشہور اور بڑے حملے کس نے اور کب کئے ـــ ؟؟؟  
پہلا حملہ "محمد بن قاسم " کی قیادت میں کیا گیا ـ 93, ہجری ــــ مطابق سال 712 , عیسوی میں ـ
دوسرا بڑا حملہ سلطان محمود غزنوی نے کیا ـ  387 , ہجری ـ مطابق سال 997 ,  عیسوی میں ـ ( ٹوٹل 17 , حملے کئے محمود غزنوی نے ہندوستان پر)  ـــــ
تیسرا حملہ، شہاب الدین محمد غوری نے کیا، تقریباﹰ 600 , ہجری ـ مطابق سال 1175 ,  عیسوی میں ــ
چوتھا  حملہ، امیرِ تیمور نے کیا ـ  1398 ,  عیسوی میں ـ
پانچواں حملہ نادرشاہ ایرانی نے کیا،  1739 , عیسوی میں،
چھٹا حملہ احمد شاہ ابدالی نے،  سال 1748 سے سال 1764 عیسوی تک  کئی حملے کئے ـ ـ ـ
اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ مسلمانوں نے ہندوستان کے خلاف کس قدر حملے کئے ـ ممکن ہے ان ہی حملوں میں سے کوئی حملہ غزوہ ہند والی بشارت میں شامل ہو ــــ  
اس ضمن میں مجھ ناچیز کی رائے میں، غزوۂ ہند کا مصداق  " شہاب الدین غوری " کا حملہ ہے، جس نے غیر مسلم ہندوستان میں پہلی بار اسلامی سلطنت کی بنیاد ڈالی ـــ  ( میرے خیال میں حدیث میں مزکور حضرت عیسیٰ اور امام مہدی کا واقعہ، غزوۂ ہند سے الگ ہے جوکہ ایک ساتھ بیان کردیا گیا ہے ـ)  ـــ
بقولِ علامہ اقبال ـ " حقیقت خرافات میں کھوگئی " 
ـــــــــــــــــــــــــــــ " یہ امت روایات میں کھو گئی " 
تحریر و تحقیق ـ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ،  مورخہ بیس اگست دوہزار انیس،  .... 
فون نمبر ـ 0315 3533437 ......

SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.