آج بارہ (12) ستمبر رئیس امروہوی ( سید محمد مہدی) کی تاریخِ پیدائش ہے ( سال 1914ء) ـ اس مناسبت سے کچھ یادیں پیش کرنا چاہتا ہوں تاکہ ادبی لحاظ سے سند رہے ـ
فروری سال 1986ء کے اوائل میں، رئیس امروہوی کے دفتر " گارڈن ایسٹ کراچی " میں، میں نے ان سے ملاقات کی، اور انہیں محراب پور آنے کی دعوت دی، انہوں نے بڑی شفقت سے میری دعوت قبول کی اور 27 مارچ کی تاریخ طے کرلی، ( میری ان سے بالمشافہ اور خط و کتابت کے ذریعے ایک عرصہ سے مختلف امور پر مثلاﹰ ادب، سیاست، لسانی تنظیمیں، اور روحانیت وغیرہ پر گفتگو ہوتی رہتی تھی) ہم نے ان کے اعزاز میں شہر کے چیئرمین شوکت علی خان لودھی ( مرحوم) کے بنگلے پر تقریب منعقد کرنے کا پروگرام ترتیب دیا تھا، ( شوکت لودھی صاحب ہماری ادبی تنظیم " بزمِ ادب " کے سرپرست بھی تھے) ان کو جب مذکورہ تاریخ بتائی گئی تو انہوں نے کہا کہ ستائیس مارچ کو تو مجھے اپنے ضروری کام سے پنجاب جانا ہے، لہٰذا آپ رئیس صاحب سے کوئی دوسری تاریخ طے کرلیں، جب میں نے اس سلسلے میں رئیس صاحب کو خط لکھا تو انہوں نے جواب میں مجھے دو خطوط ارسال کئے جن کا عکس یہاں دیا جارہا ہے، جن میں انہوں نے پروگرام اپریل میں رکھنے کا کہا، مگر پھر سیاسی اور سماجی حالات اس قدر تبدیل ہوتے گئے کہ پروگرام منعقد نہ ہوسکا، جس کا مجھے ہمیشہ افسوس رہے گا ـ رئیس امروہوی کی آمد کی خبر جب اخبارات میں چھپی تو ان کے کچھ چاہنے والوں نے بھی خطوط لکھے جس میں ان سے ملنے کا اشتیاق ظاہر کیا گیا تھا، جن میں سے ایک خط جو کہ خیرپور میرس سے لکھا گیا تھا اس کا عکس بھی شامل ہے ـ
تحریر ـ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ ـ