ـــــــــــ ناکام ٹھگ ـــــــ تحریر ـ غلام محمد وامِق ... ـــــــ بڑے بوڑھوں سے پرانے وقتوں کا ایک قصہ ہم سنتے تھے، جب لوگ سفر گدھے، گھوڑوں، اور بیل گاڑیوں وغیره پر کرتے تھے ـایک جوہری تاجر کے پاس ایک بڑا قیمتی ھیرا تھا، جسے فروخت کرنے کے لئے وہ کسی دوسرے شہر جانے کا ارادہ باندھ رہا تھا ـ کہ ایک ٹھگ کو اس کی بھنک مل گئی، اس نے ھیرا حاصل کرنے کے لئے تاجر سے راہ و رسم بڑھائے، چنانچہ سفر میں اس کا ہمسفر بن گیا ـ جوہری بھی بڑا سمجھدار اور کائیاں شخص تھا، وہ سارا معاملہ سمجھ گیا، خیر سے سفر شروع ہوا تو پہلی رات ایک سرائے میں پڑاؤ ڈالا گیا، رات کو سونے سے قبل دونوں نے اپنے اپنے لبادے یا قمیص اتار کر ٹانگ دئے اور سوگئے ـ قبل ازیں جوہری نے آنکھ بچا کر اپنا ھیرا نکال کر ٹھگ کی قمیص کی جیب میں ڈال دیا آور بیفکر ہوکر سوگیا، رات کے کسی حصے میں ٹھگ اٹھا اور جوہری کے سارے سامان کی اور قمیص کی جیبوں کی تلاشی لی، مگر اسے ہیرا نہ مل سکا، بہت پریشان ہوا ــ علی الصبح اٹھ کر تاجر نے وہ ہیرا واپس اپنی جیب میں ڈال لیا ـ دوسرے دن دورانِ سفر ٹھگ نے باتوں ہی باتوں میں ہیرے کا ذکر چھیڑ دیا اور پوچھا کہ سنا ہے آپ کے پاس بھی کوئی قیمتی ھیرا ہے؟ ـ کیا میں اسے دیکھ سکتا ہوں؟ جوہری نے وہ ھیرا اپنی جیب سے نکال کر دکھا دیا، ٹھگ نے دل میں سوچا کہ چلو اگلی رات سہی، لیکن اگلی رات بھی یہ ہی کچھ ہُوا ـ اسے ساری رات نیند نہیں آئی، بعدازاں تیسری رات بھی ٹھگ اپنی کوششوں میں ناکام رہا، وہ بہت مایوس آور پریشان ہوا، اس کی نیندیں حرام ہوگئیں، سارا مشن فیل ہوگیا ـ اگلے روز وہ اپنی منزل پر پہنچ گئے ـ تو ٹھگ نے بڑی پشیمانی کی حالت میں تاجر کے سامنے ساری صورتحال سچ سچ بیان کی آور اپنے ٹھگ ہونے کا بھی اقرار کرلیا ـ اور کہا کہ میں آپ کو اپنا استاد تسلیم کرتا ہوں، لیکن مجھے کم از کم اتنا تو علم ہونا چاہئے کہ آخر آپ اس ھیرے کو رات کے وقت کہاں گُم کردیتےتھے، کہ میں اپنی تمام تر صلاحیتیں استعمال کرنے کے باوجود اسے ڈھونڈنے میں ناکام رہا ہوں؟ ــ اس پر تاجر نے مسکراتے ہوئے کہا کہ، جناب آپ کی نظر ہمیشہ دوسروں کی جیبوں پر رہتی ہے، کبھی کبھی اپنی جیب کو بھی ٹٹول کر دیکھ لینا چاہئے، اور پھر ٹھگ کو ساری کہانی بیان کردی ـ ـ ـ ـ ـــــــــــ تو بھائیو! ہمیں بھی ٹھگ کی طرح صرف دوسرے کی جیب پر ـ دوسرے کے مال پر ـ آور دوسرے کی مدد پر ہی نظر نہیں رکھنی چاہئے اور نہ ہی کسی دوسرے پر انحصار کرنا چاہئے، بلکہ خود اپنی جیب کو بھی ٹٹول لینا چاہئے، آور خود پر بھی اعتماد کر لینا چاہئے ـ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کی مدد ضرور کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرنا جانتے ہیں ـ نیز ہمیں برائیاں اور خامیاں صرف دوسروں میں ہی تلاش نہیں کرنی چاہئے، بلکہ سب سے پہلے اپنی خامیوں پر نظر ڈالنی چاہئے ـ کیا تعجب کہ ہمیں اپنے آپ میں ہی خدا مل جائے ـــ تحریرـ غلام محمد وامق، محراب پور سندھ، پاکستان.... مورخہ, 9 فروری، 2019 ...


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.