آسیب اور جنّات کا اثر سمجھی جانے والی نفسیاتی بیماریاں ۔ ( اختصار کے ساتھ ) ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کم علمی کے باعث ہمارے ملک کے لوگ آج بھی ہزاروں سال پرانے وہموں اور وسوسوں میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ لہذٰا آج بھی ہمارے معاشرے میں نفسیاتی اور ذہنی بیماریوں کو آسیب ، سایہ ، جن بھوت کے نام سے پکارا جاتا ہے اسی لئے روزانہ ہزاروں لوگ ان بیماریوں کے باعث موت کے بھیانک غار میں جاتے جا رہے ہیں ، اور عام لوگ اپنی پریشانیوں کے باعث روز بروز ذہنی مریض بنتے جا رہے ہیں ۔ جب کہ یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں ان نفسیاتی امراض پر باقاعدہ تحقیق ہوتی رہتی ہے اور ان پیچیدہ بیماریوں کا جدید سے جدید تر علاج دریافت ہوتا رہتا ہے ۔ تو آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ وہ کون کون سی بیماریاں ہیں جنہیں ہم جِن بھوت اور آسیب کا نام دیتے رہتے ہیں ۔ 1. شیزو فرینیا Schizophrenia :--- اس مرض میں مریض کو تنہائی میں مختلف قسم کی آوازیں سنائی دیتی ہیں ، بعض اوقات یہ آوازیں مریض کو خود سے گفتگو کرتی ہوئی بھی محسوس ہوتی ہیں ۔ جنہیں مریض جنّات سے یا روحوں سے گفتگو کرنے کا نام دیتا ہے ۔ بعض اوقات مریض کو خوشبوئیں بھی محسوس ہوتی ہیں جنہیں مریض جنّت کی خوشبو سمجھتا ہے ۔ بعض مریضوں کو لگتا ہے کہ کوئی انہیں چھُو رہا ہے، بعض مریضوں کو مختلف شکلیں بھی دکھائی دیتی ہیں جنہیں مریض اپنی سوچ کے مطابق پری یا جن سمجھتا ہے ۔ اس مرض میں بعض اوقات ایسا بھی لگتا ہے کہ لوگ اس کے دشمن ہو گئے ہیں اور اسے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، اس مرض میں کبھی کبھار ایسا بھی لگتا ہے کہ ان کے لیے آسمان سے پیغامات نشر ہو رہے ہیں جو اسے سنائی دیتے ہیں مریض سمجھتا ہے کہ کوئی غیبی طاقت اسے کنٹرول کر رہی ہے اور اس کی مرضی کے خلاف کام کروا رہی ہے ۔ 2. وسوسہ اور تجسّس کا مرض(OCD) Obsessive Compulsive Disorder :--- یہ انتہائی خوفناک بیماری ہے اس میں مریض کے دل پر ہر وقت گھبراہٹ طاری رہتی ہے اور ذہن میں فضول قسم کے وسوسے اور وہم آتے رہتے ہیں وہ عقیدے کے لحاظ سے بھی اپنے مذہب کے بارے غلط باتیں سوچتا ہے ۔ بعض اوقات مریض اپنے متعلق بھی سوچتا ہے کہ میں کون ہوں ، میں کہاں سے آیا ہوں ، میرے بڑے باپ دادے کہاں گئے ، میں ایسا کیوں ہوگیا ہوں، میرا بچپن کہاں گیا ؟ وغیرہ وغیرہ ۔ مریض کو ساری رات نیند نہیں آتی رات بھر فضول خیالات تنگ کرتے رہتے ہیں ، بعض اوقات مریض بستر پر لیٹ بھی نہیں سکتا ، کمرے میں داخل نہیں ہو سکتا ، ٹرین یا گاڑی میں سفر نہیں کر سکتا، رش والی جگہوں پر نہیں جا سکتا کیوں کہ اسے اپنا دم گھٹتا محسوس ہوتا ہے ۔ جو بھی خیال مریض کے ذہن میں آتا ہے وہ اس خیال کو اسی وقت پورا کرنا چاہتا ہے ، بعض اوقات مرض کی شدت کی وجہ سے مریض زمین سے کاغذ اٹھا اٹھا کر انہیں دیکھتا ہے ، پرائے گھروں میں گھس کر انہیں اندر سے دیکھنے کی کوشش کرتا ہے ۔ مریض اپنے ذہن میں انے والے کسی بھی خیال کو کنٹرول نہیں کر سکتا ۔ اکثر شناسا چہرہ دیکھ کر اس کے پیچھے لگ جاتا ہے اور زبردستی گفتگو کرنے کی کوشش کرتا ہے ، گویا ہر دم اس کا تجسّس بڑھتا ہی رہتا ہے، اس مرض میں مریض دور دور تک پیدل نکل جاتا ہے، تیز دھوپ ، گرمی یا سردی کا احساس نہیں ہوتا ۔ ایسی صورت میں مریض کے گھر والے بھی اس سے تنگ آ جاتے ہیں ، اگر مرض کی شدّت بڑھ جائے تو مریض خودکشی کرنے کی بھی کوشش کرتا ہے ۔ 3. ہسٹریا Conversion Disorder :--- اس مرض میں مریض روتا ہے ، چیختا چلاتا ہے اور مختلف قسم کی آوازیں نکالتا ہے، بستر سے بار بار اچھلتا ہے، مریض کو جھٹکے لگتے ہیں اور مریض اچھلنے کے باعث بستر سے نیچے بھی گر جاتا ہے جنہیں دیکھ کر لوگ اس پر آسیب کا سایہ خیال کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جِن نے اسے نیچے پھینک دیا ہے، بعض مریض مفلوج بھی ہو سکتے ہیں، مریض کو اپنا گلا گھٹنے کا بھی احساس ہوتا ہے ۔ 4. سلیپ پیرا لائسز Sleep paralysis :--- اس بیماری میں مریض کو سوتے ہوئے سانس رکنے کے باعث ایسا لگتا ہے کہ وہ مر رہا ہے، بعض مریضوں کے گھٹنے اکڑ جاتے ہیں، مریضوں کو بعض اوقات عجیب قسم کی شکلیں بھی نظر آتی ہیں اور اپنے کمرے میں وہ عجیب مخلوق بھی محسوس کرتا ہے جسے وہ فرشتے یا روح وغیرہ سمجھتا ہے اور بعض مریضوں کو اپنے مذہبی پیشوا ، شیطان اور خدا بھی نظر آتا ہے جس کے باعث مریض خود کو کسی روحانی مرتبے پر فائز سمجھتا ہے ، کبھی کبھی ایسے مریضوں کو سوتے وقت اپنے سینے پر کوئی غیر مرئی مخلوق بیٹھی ہوئی محسوس ہوتی ہے اور اسے لگتا ہے کہ وہ مخلوق اس کے جسم کو زور سے جکڑ رہی ہے یا اس کا گَلا دبا رہی ہے ۔ یہ مرض عام طور پر 10 سال سے 25 سال کی عمر تک کے افراد میں زیادہ ہو سکتا ہے ۔ 5. ڈپریشن Depression :--- یہ مرض بہت عام ہے اور تمام نفسیاتی بیماریوں کی جڑ ہے ، تقریباً ہر نفسیاتی بیماری میں ڈپریشن ہو سکتا ہے، اس بیماری میں ہر وقت گھبراہٹ اور بے چینی محسوس ہوتی رہتی ہے، کسی وقت بھی سکون میسّر نہیں ہوتا ، مریض کو رات بھر نیند نہیں آتی، مریض کسی سے بھی ملنا یا بات کرنا پسند نہیں کرتا ، اس بیماری میں بعض مریض حد سے زیادہ مایوسی کا شکار ہو کر خودکشی بھی کر لیتے ہیں ۔ یہ بات واضح رہے کہ کسی مریض میں بعض اوقات ایک سے زیادہ بیماریوں کی علامات بھی نظر آ سکتی ہیں ۔ اور بیماریوں کی شدّت میں بھی کمی یا زیادتی ہو سکتی ہے ۔ ان کے علاوہ اور بھی کئی قسم کی چھوٹی چھوٹی نفسیاتی بیماریاں ہوتی ہیں جو کہ قابلِ علاج ہیں ۔ خدا کے لیے اپنے پیاروں کو اس طرح کی تمام نفسیاتی اور ذہنی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے انہیں کسی اچھے ماہرِ نفسیات، سائکاٹرسٹ ڈاکٹر کو دکھائیں اور کبھی بھی کسی پیشہ ور پیر، فقیر عاملوں یا شعبدہ بازوں کے چکر میں مت پڑیں ۔ وماعلینا الی البلاغ المبین ۔ وضاحت:- اس تحریر کے لیے گوگل سے بھی استفادہ کیا گیا ہے ۔ تحقیق و تحریر ۔ غلام محمد وامِق محراب پور سندھ ۔ مورخہ 10 نومبر 2024ء


 

آسیب اور جنّات کا اثر سمجھی جانے والی نفسیاتی بیماریاں ۔ ( اختصار کے ساتھ ) ۔۔۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

کم علمی کے باعث ہمارے ملک کے لوگ آج بھی ہزاروں سال پرانے وہموں اور وسوسوں میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ لہذٰا آج بھی ہمارے معاشرے میں نفسیاتی اور ذہنی بیماریوں کو آسیب ، سایہ ، جن بھوت کے نام سے پکارا جاتا ہے اسی لئے روزانہ ہزاروں لوگ ان بیماریوں کے باعث موت کے بھیانک غار میں جاتے جا رہے ہیں ، اور عام لوگ اپنی پریشانیوں کے باعث روز بروز ذہنی مریض بنتے جا رہے ہیں ۔ 

جب کہ یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں ان نفسیاتی امراض پر باقاعدہ تحقیق ہوتی رہتی ہے اور ان پیچیدہ بیماریوں کا جدید سے جدید تر علاج دریافت ہوتا رہتا ہے ۔ 

تو آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ وہ کون کون سی بیماریاں ہیں جنہیں ہم جِن بھوت اور آسیب کا نام دیتے رہتے ہیں ۔ 


1. شیزو فرینیا Schizophrenia :--- اس مرض میں مریض کو تنہائی میں مختلف قسم کی آوازیں سنائی دیتی ہیں ، بعض اوقات یہ آوازیں مریض کو خود سے گفتگو کرتی ہوئی بھی محسوس ہوتی ہیں ۔ جنہیں مریض جنّات سے یا روحوں سے گفتگو کرنے کا نام دیتا ہے ۔ بعض اوقات مریض کو خوشبوئیں بھی محسوس ہوتی ہیں جنہیں مریض جنّت کی خوشبو سمجھتا ہے ۔ بعض مریضوں کو لگتا ہے کہ کوئی انہیں چھُو رہا ہے، بعض مریضوں کو مختلف شکلیں بھی دکھائی دیتی ہیں جنہیں مریض اپنی سوچ کے مطابق پری یا جن سمجھتا ہے ۔ 

 اس مرض میں بعض اوقات ایسا بھی لگتا ہے کہ لوگ اس کے دشمن ہو گئے ہیں اور اسے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، اس مرض میں کبھی کبھار ایسا بھی لگتا ہے کہ ان کے لیے آسمان سے پیغامات نشر ہو رہے ہیں جو اسے سنائی دیتے ہیں مریض سمجھتا ہے کہ کوئی غیبی طاقت اسے کنٹرول کر رہی ہے اور اس کی مرضی کے خلاف کام کروا رہی ہے ۔ 


2. وسوسہ اور تجسّس کا مرض(OCD) Obsessive Compulsive Disorder :--- یہ انتہائی خوفناک بیماری ہے اس میں مریض کے  دل پر ہر وقت گھبراہٹ طاری رہتی ہے اور ذہن میں فضول قسم کے وسوسے اور وہم آتے رہتے ہیں وہ عقیدے کے لحاظ سے بھی اپنے مذہب کے بارے غلط باتیں سوچتا ہے ۔ بعض اوقات مریض اپنے متعلق بھی سوچتا ہے کہ میں کون ہوں ، میں کہاں سے آیا ہوں ، میرے بڑے باپ دادے کہاں گئے ، میں ایسا کیوں ہوگیا ہوں، میرا بچپن کہاں گیا ؟ وغیرہ وغیرہ ۔ مریض کو ساری رات نیند نہیں آتی رات بھر فضول خیالات تنگ کرتے رہتے ہیں ، بعض اوقات مریض بستر پر لیٹ بھی نہیں سکتا ، کمرے میں داخل نہیں ہو سکتا ، ٹرین یا گاڑی میں سفر نہیں کر سکتا، رش والی جگہوں پر نہیں جا سکتا کیوں کہ اسے اپنا دم گھٹتا محسوس ہوتا ہے ۔ 

جو بھی خیال مریض کے ذہن میں آتا ہے وہ اس خیال کو اسی وقت پورا کرنا چاہتا ہے ، بعض اوقات مرض کی شدت کی وجہ سے مریض زمین سے کاغذ اٹھا اٹھا کر انہیں دیکھتا ہے ، پرائے گھروں میں گھس کر انہیں اندر سے دیکھنے کی کوشش کرتا ہے ۔ مریض اپنے ذہن میں انے والے کسی بھی خیال کو کنٹرول نہیں کر سکتا ۔ اکثر شناسا چہرہ دیکھ کر اس کے پیچھے لگ جاتا ہے اور زبردستی گفتگو کرنے کی کوشش کرتا ہے ، گویا ہر دم اس کا تجسّس بڑھتا ہی رہتا ہے، اس مرض میں مریض دور دور تک پیدل نکل جاتا ہے، تیز دھوپ ، گرمی یا سردی کا احساس نہیں ہوتا ۔ ایسی صورت میں مریض کے گھر والے بھی اس سے تنگ آ جاتے ہیں ، اگر مرض کی شدّت بڑھ جائے تو مریض خودکشی کرنے کی بھی کوشش کرتا ہے ۔ 


3. ہسٹریا Conversion Disorder :--- اس مرض میں مریض روتا ہے ، چیختا چلاتا ہے اور مختلف قسم کی آوازیں نکالتا ہے، بستر سے بار بار اچھلتا ہے، مریض کو جھٹکے لگتے ہیں اور مریض اچھلنے کے باعث بستر سے نیچے بھی گر جاتا ہے جنہیں دیکھ کر لوگ اس پر آسیب کا سایہ خیال کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جِن نے اسے نیچے پھینک دیا ہے، بعض مریض مفلوج بھی ہو سکتے ہیں، مریض کو اپنا گلا گھٹنے کا بھی احساس ہوتا ہے ۔ 


4. سلیپ پیرا لائسز Sleep paralysis :--- اس بیماری میں مریض کو سوتے ہوئے سانس رکنے کے باعث ایسا لگتا ہے کہ وہ مر رہا ہے، بعض مریضوں کے گھٹنے اکڑ جاتے ہیں، مریضوں کو بعض اوقات عجیب قسم کی شکلیں بھی نظر آتی ہیں اور اپنے کمرے میں وہ عجیب مخلوق بھی محسوس کرتا ہے جسے وہ فرشتے یا روح وغیرہ سمجھتا ہے اور بعض مریضوں کو اپنے مذہبی پیشوا ، شیطان اور خدا بھی نظر آتا ہے جس کے باعث مریض خود کو کسی روحانی مرتبے پر فائز سمجھتا ہے ، کبھی کبھی ایسے مریضوں کو سوتے وقت اپنے سینے پر کوئی غیر مرئی مخلوق بیٹھی ہوئی محسوس ہوتی ہے اور اسے لگتا ہے کہ وہ مخلوق اس کے جسم کو زور سے جکڑ رہی ہے یا اس کا گَلا دبا رہی ہے ۔ یہ مرض عام طور پر 10 سال سے 25 سال کی عمر تک کے افراد میں زیادہ ہو سکتا ہے ۔ 


5. ڈپریشن Depression :--- یہ مرض بہت عام ہے اور تمام نفسیاتی بیماریوں کی جڑ ہے ، تقریباً ہر نفسیاتی بیماری میں ڈپریشن ہو سکتا ہے، اس بیماری میں ہر وقت گھبراہٹ اور بے چینی محسوس ہوتی رہتی ہے، کسی وقت بھی سکون میسّر نہیں ہوتا ، مریض کو رات بھر نیند نہیں آتی، مریض کسی سے بھی ملنا یا بات کرنا پسند نہیں کرتا ، اس بیماری میں بعض مریض حد سے  زیادہ مایوسی کا شکار ہو کر خودکشی بھی کر لیتے ہیں ۔ 

 یہ بات واضح رہے کہ کسی مریض میں بعض اوقات ایک سے زیادہ بیماریوں کی علامات بھی نظر آ سکتی ہیں ۔ اور بیماریوں کی شدّت میں بھی کمی یا زیادتی ہو سکتی ہے ۔ ان کے علاوہ اور بھی کئی قسم کی چھوٹی چھوٹی نفسیاتی بیماریاں ہوتی ہیں جو کہ قابلِ علاج ہیں ۔


خدا کے لیے اپنے پیاروں کو اس طرح کی تمام نفسیاتی اور ذہنی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے انہیں کسی اچھے ماہرِ نفسیات، سائکاٹرسٹ ڈاکٹر کو دکھائیں اور کبھی بھی کسی پیشہ ور پیر، فقیر عاملوں یا شعبدہ بازوں کے چکر میں مت پڑیں ۔ 

وماعلینا الی البلاغ المبین ۔ 


وضاحت:- اس تحریر کے لیے گوگل سے بھی استفادہ کیا گیا ہے ۔ 

تحقیق و تحریر ۔ غلام محمد وامِق محراب پور سندھ ۔ 

مورخہ 10 نومبر 2024ء



SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.