===== نظریاتی غزل ===== غلام محمد وامِق
کس قدر ہے ظلم اب تحقیق اندھی ہو گئی ۔ کیا ستم ہے دیکھئے تاریخ گونگی ہو گئی ۔
جہل کی ہیں قید میں، سب علم و دانش اور خرَد ـاس جہاں میں ظلم کی تاریخ لمبی ہوگئی ـ
ہر طرف ہے بے حیائی اور فحاشی کا چلن ۔ شرم کی تشریح سے تعلیم عاری ہو گئی ۔
اہلِ ثروت بن گئے ہیں، عقل کے بھی سرپرست ـعقل کی دیوی جو تھی، وہ اندھی بہری ہوگئی ـ
کفر کے فتوے ہیں اب، تحقیق کی ہر بات پر ـاس جہاں میں دیکھئے، تقلید سچی ہوگئی ـ
اب تو ہے ، ہر آدمی کا اپنا اپنا نظریہ ۔ غلبہء اسلام سے تعلیم عاری ہو گئی ۔
چار سُو دنیا میں پھیلی، جبر کی تاریکیاں ـفہم کے ادراک سے، وامِق یہ خالی ہوگئی ـــ
شاعر ـ غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ ـ آج 05 اکتوبر ، سال 2023ء بروز جمعرات غزل مکمل ہوئی ۔ بحر رمل مثمن محذوف فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
کس قدر ہے ظلم اب تحقیق اندھی ہو گئی ۔ کیا ستم ہے دیکھئے تاریخ گونگی ہو گئی ۔
جہل کی ہیں قید میں، سب علم و دانش اور خرَد ـاس جہاں میں ظلم کی تاریخ لمبی ہوگئی ـ
ہر طرف ہے بے حیائی اور فحاشی کا چلن ۔ شرم کی تشریح سے تعلیم عاری ہو گئی ۔
اہلِ ثروت بن گئے ہیں، عقل کے بھی سرپرست ـعقل کی دیوی جو تھی، وہ اندھی بہری ہوگئی ـ
کفر کے فتوے ہیں اب، تحقیق کی ہر بات پر ـاس جہاں میں دیکھئے، تقلید سچی ہوگئی ـ
اب تو ہے ، ہر آدمی کا اپنا اپنا نظریہ ۔ غلبہء اسلام سے تعلیم عاری ہو گئی ۔
چار سُو دنیا میں پھیلی، جبر کی تاریکیاں ـفہم کے ادراک سے، وامِق یہ خالی ہوگئی ـــ
شاعر ـ غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ ـ آج 05 اکتوبر ، سال 2023ء بروز جمعرات غزل مکمل ہوئی ۔ بحر رمل مثمن محذوف فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن