بکثرت استعمال ہونے والا ایک غلط العام لفظ " مشکور " ...
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
میں آپ کا بے حد مشکور ہوں، یا ہم آپ کے بہت زیادہ مشکور ہیں ـ
یہ اور اس قبیل کے بیشمار جملے ہم اکثر سنتے رہتے ہیں،
افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ جملے ایک عام مزدور اور ان پڑھ شخص سمیت اعلیٰ تعلیم یافتہ شخصیات ، اعلیٰ حکام، اور رابطے کے تمام ذرائع یعنی ٹیلیویژن، اخبار، صحافی، اینکر پرسن، سربراہانِ مملکت، بہت سے ادیب اور شعراء بھی استعمال کرتے نظر آتے ہیں ـ لفظ مشکور عربی زبان سے لیا گیا ہے، اور لفظ " مشکور " کے لغوی معنی شکرگزار، شاکر، قدردان، ممنون، یا احسان مند، ہرگز ہرگز نہیں ہے ـ بلکہ ان کے الٹ اور متضاد ہے ـ
لغوی طور پر مشکور کا مطلب ہوتا ہے، جس کا شکر ادا کیا جائے یا جس کی قدر کی جائے، یعنی قابلِ قدر شخص ـ
اہلِ علم یہ لفظ ممنون اور شکرگزار کے معنی میں استعمال نہیں کرتے ـ ممنون اور مشکور ہم معنی نہیں ہیں بلکہ متضاد الفاظ ہیں ـ
مثال کے طور پر لفظ " سجدہ " ایک فعل ہے، اور سجدہ کرنے والے کو " ساجد " کہا جاتا ہے، اور جس کو سجدہ کیا جائے اسے " مسجود " کہا جاتا ہے ـ اسی طرح لفظ " شُکر " ہے، اور شکر کرنے والے کو شاکر یا شکرگزار کہا جاتا ہے، اور جس کا شکر ادا کیا جائے اسے " مشکور " کہا جاتا ہے ـ جب کہ آج کل اس لفظ کو مکمل طور الٹ معنی میں استعمال کیا جارہا ہے، ـ اگر ہم کسی غلطی کو درست نہیں کرسکتے تو کم از کم ہمیں اس غلطی کا علم تو ہونا چاہئے ـ اور میری اس تحریر کا یہ ہی مقصد ہے ـ جیو مگر جان کر جیو ـ
( ازقلم غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ ـ)
مورخہ ۱۵، اپریل ۲۰۲۲ ء ـ