=== ظلم و بربریت کا ناقابلِ یقین کردار === ــــــــــــــــــــــ تحریر ـ غلام محمد وامِق ـ سلطنتِ عثمانیہ کے عظیم فاتح، سلطان محمد (ثانی) فاتح کے دورِ حکومت میں یورپ کی ریاست، ولاچیا کا فرمانروا جس کا نام " ولاد چہارم " ( ‏Vilad IV) تھا، وہ دنیائے تاریخ کے ظالم ترین اور خونخوار افراد میں سرِ فہرست شمار کیا جاتا ہے ـ اس کی عوام اس کو ڈراکولا ( ‏Drakula) ـ یعنی خون چوسنے والا شیطان کہتی تھی ـ اسے لوگوں کو مختلف انداز سے قتل کرنے میں خاص لطف محسوس ہوتا تھا ـ اس لئے وہ قتل کرنے کے عجیب و غریب طریقے ایجاد کرتا رہتا تھا ـ لیکن سب سے زیادہ لطف اسے، جسم میں میخیں ٹھونک کر قتل کرنے میں آتا تھا ـ اور یہ کام ولاد خاص طور خصوصی تقاریب یا ضیافتوں کی رونق بڑھانے کے لئے کیا کرتا تھا، چناچہ وہ تڑپ تڑپ کر مرتے ہوئے لوگوں کو دیکھ کر کھانا کھاتا اور لطف اٹھاتا ـ اکثر کئی کئی سو قیدیوں کو اس طریقہ سے قتل کرواتا اور ان کی تڑپتی ہوئی لاشوں کو دیکھ کر خاص لذت محسوس کرتا ـ اس نے ایک بار سلطان محمد فاتح کے بھیجے گئے ایلچیوں ( سفیروں) کے سروں میں میخیں ٹھنکواکر انہیں ہلاک کروادیا، جس کی بنا پر سلطان کو اس پر حملہ آور ہونا پڑا، اس کے ملک پر قبضہ ہوا، لیکن وہ خود فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، اور شاہ ہنگری کے ہاں پناہ لی ــــ ایک بار اس کے کسی مہمان نے اس کے اس فعل پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، آپ ایسی موت مرنے والوں کے جسم کی بدبو کیسے برداشت کرتے ہو؟ ــ جس پر اس نے فوراً اس مہمان کو بھی سولی پر چڑھوادیا ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ماخوذ، از تاریخِ عثمانیہ ـ حصہ اول ــ تحریر و انتخاب ـ غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ ـ 10، اپریل 2020 ــ


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.