جیبھ کاٹی ہونٹ سیئے کردیا خاموش ہے ۔   دِل کے جذبے کون مارے کس میں اتنا جوش ہے ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ۔ بحر ۔ رمل مثمن محذوف ۔  شاعر ۔ غلام محمد وامِق ۔

جیبھ کاٹی ہونٹ سیئے کردیا خاموش ہے ۔ دِل کے جذبے کون مارے کس میں اتنا جوش ہے ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ۔ بحر ۔ رمل مثمن محذوف ۔ شاعر ۔ غلام محمد وامِق ۔

=== ایک شعر === 

جیبھ کاٹی ہونٹ سیئے کردیا خاموش ہے ۔ 

دِل کے جذبے کون مارے کس میں اتنا جوش ہے ؟ 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ۔
بحر ۔ رمل مثمن محذوف ۔ 
شاعر ۔ غلام محمد وامِق ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
اسلام کا اصل مشن۔۔ (تحریر ـ  غلام محمد وامق).  جس طرح کسی بھی فوج میں بھرتی ہونے والے ہر شخص کے لئے پریڈ کرنا اور ڈسپلن قائم رکھنا از بس ضروری ہے، (حالانکہ فوج کا اصل کام جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہوتا ہے، پریڈ کرنا نہیں)... بلکل اسی طرح اسلام میں داخل ہونے والے ہر ایک شخص کے لئے بھی ارکانِ اسلام کی پابندی لازمی ہے۔ جس طرح پریڈ اور ڈسپلن قائم نہ رکھنے والا شخص فوج میں نہیں رہ سکتا، اسی طرح ارکانِ اسلام کی پابندی نہ کرنے والا شخص بھی اسلام میں نہیں رہ سکتا۔ جس طرح پریڈ اور ڈسپلن، فوج کے اصل مشن کے لئے تیاری اور تربیت کی حیثیت رکھتے ہیں بلکل اسی طرح ارکانِ اسلام کی پابندی بھی اسلام کے اصل مشن کے لئے تربیت اور تیاری کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اور قرآن کے مطابق اسلام کا اصل مشن اور ٹارگٹ ہے، اسلام کا پوری دنیا پر غلبہ ۔۔۔ یا کم از کم نظامِ ظلم کے خلاف انقلاب،  یعنی نظامِ ظلم کو ختم کرکے نظامِ عدل کا قیام۔۔۔ تحریر- غلام محمد وامِق،  محرابپور سندھ ۔

اسلام کا اصل مشن۔۔ (تحریر ـ غلام محمد وامق). جس طرح کسی بھی فوج میں بھرتی ہونے والے ہر شخص کے لئے پریڈ کرنا اور ڈسپلن قائم رکھنا از بس ضروری ہے، (حالانکہ فوج کا اصل کام جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہوتا ہے، پریڈ کرنا نہیں)... بلکل اسی طرح اسلام میں داخل ہونے والے ہر ایک شخص کے لئے بھی ارکانِ اسلام کی پابندی لازمی ہے۔ جس طرح پریڈ اور ڈسپلن قائم نہ رکھنے والا شخص فوج میں نہیں رہ سکتا، اسی طرح ارکانِ اسلام کی پابندی نہ کرنے والا شخص بھی اسلام میں نہیں رہ سکتا۔ جس طرح پریڈ اور ڈسپلن، فوج کے اصل مشن کے لئے تیاری اور تربیت کی حیثیت رکھتے ہیں بلکل اسی طرح ارکانِ اسلام کی پابندی بھی اسلام کے اصل مشن کے لئے تربیت اور تیاری کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اور قرآن کے مطابق اسلام کا اصل مشن اور ٹارگٹ ہے، اسلام کا پوری دنیا پر غلبہ ۔۔۔ یا کم از کم نظامِ ظلم کے خلاف انقلاب، یعنی نظامِ ظلم کو ختم کرکے نظامِ عدل کا قیام۔۔۔ تحریر- غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ ۔

چند انسانی مدارج === تحریر  ــ غلام محمد  وامق  ـــ انسان عدم سے وجود میں آتا ہے تو ' بچہ "  کہلاتا ہےـ  پھر." کاکا."  کہلاتا ہے ـ کچھ بڑا ہوتا ہے تو بعض اوقات " چھوٹا "  پھر   " چھوٹا بھائی "،  کہلاتا ہے،ـــ   پھر "  بڑا بھائی "  اور "  دوست "  بھی کہلاتا ہے،   رفتہ رفتہ  اسے.       " چاچا "  کہا جاتا ہے ـ  پھر " تایا "  کہلاتا ہے،  بعض لوگ " بابا جی "  اور "بڑےمیاں"  بھی کہتے ہیں،  بالآخر اسے بزرگوں میں شامل کرلیا جاتا ہے ـ پھر کسی بیماری میں مبتلا ہوکر " بوڑھا مریض " کہلاتا ہے ـ پھر اسے " قریب المرگ " کہا جاتا ہے ــ اور انجام کار موت کے بعد اسے  " میّت "  کے نام سے پکارا جاتا ہے ـ بعد ازاں " میت " کو بھی " قبر " میں تبدیل کر دیا جاتا ہے ــ ایک طویل مدت گزرنے کے بعد حوادثِ زمانہ، اور زمانے کے انقلابات سے نشانِ قبر بھی ختم ہو جاتا ہے،  پھر یہ ماضی اور قصہء پارینہ بن جاتا ہے،  اور آخرکار پھر وجود سے عدم کا سفر شروع ہو جاتا ہے ــــــــ (تحریر - غلام محمد  وامِق   ‏محرابپور سندھ ،  مورخہ ‏، ‏17 ‏، ‏اکتوبر ‏ـ ‏2017 ‏ء ‏... ‏

چند انسانی مدارج === تحریر ــ غلام محمد وامق ـــ انسان عدم سے وجود میں آتا ہے تو ' بچہ " کہلاتا ہےـ پھر." کاکا." کہلاتا ہے ـ کچھ بڑا ہوتا ہے تو بعض اوقات " چھوٹا " پھر " چھوٹا بھائی "، کہلاتا ہے،ـــ پھر " بڑا بھائی " اور " دوست " بھی کہلاتا ہے، رفتہ رفتہ اسے. " چاچا " کہا جاتا ہے ـ پھر " تایا " کہلاتا ہے، بعض لوگ " بابا جی " اور "بڑےمیاں" بھی کہتے ہیں، بالآخر اسے بزرگوں میں شامل کرلیا جاتا ہے ـ پھر کسی بیماری میں مبتلا ہوکر " بوڑھا مریض " کہلاتا ہے ـ پھر اسے " قریب المرگ " کہا جاتا ہے ــ اور انجام کار موت کے بعد اسے " میّت " کے نام سے پکارا جاتا ہے ـ بعد ازاں " میت " کو بھی " قبر " میں تبدیل کر دیا جاتا ہے ــ ایک طویل مدت گزرنے کے بعد حوادثِ زمانہ، اور زمانے کے انقلابات سے نشانِ قبر بھی ختم ہو جاتا ہے، پھر یہ ماضی اور قصہء پارینہ بن جاتا ہے، اور آخرکار پھر وجود سے عدم کا سفر شروع ہو جاتا ہے ــــــــ (تحریر - غلام محمد وامِق ‏محرابپور سندھ ، مورخہ ‏، ‏17 ‏، ‏اکتوبر ‏ـ ‏2017 ‏ء ‏... ‏

فتووں کی مختصر کہانی۔۔۔  تحریر ـ غلام محمد وامِق  ـــ  1. پہلا فتویٰ کفر کا شاید سقراط کے خلاف دیا گیا تھا، جسے بعد میں پوری دنیا نے مفکرِ اعظم تسلیم کیا ۔ 2. سر سید احمد خان پر کفر کا فتویٰ لگایا گیا ۔مگر اب سر سید کو درسی کتب میں، جہالت سے نجات دہندہ کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ۔ 3. قائد اعظم پر بھی کفر کا فتویٰ عائد کیا گیا، اور مفتیوں کی جانب سے انہیں کافر اعظم کہا گیا، لیکن اب وہی علماء انہیں قائد اعظم تسلیم کرتے ہیں ۔ 4. شاعرِ مشرق علامہ اقبال پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا، مگر اب اکثر علماء ان کے اشعار کو اپنی تقاریر میں زیبِ داستان کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔اور اقبال کو عالم اسلام کا مفکر تسلیم کرتے ہیں ۔ 5. مولانا ابوالاعلیٰ مودودیؒ  پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا، اور انہیں سزائے موت کا حکم بھی سنایا گیا تھا، مگر اب انہی کی جماعت پاکستان کی اہم اسلامی جماعت تسلیم کی جاتی ہے، جبکہ کئی مدارس میں مودودی صاحب کے افکار کا درس دیا جاتا ہے ۔۔۔ 6. سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو، پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا تھا، جبکہ ان کی ہی کاوشوں سے پاکستان کا پہلا اسلامی آئین ترتیب دیا گیا ۔اور اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی گئی ۔۔۔۔ 7. فیض احمد فیض، پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا، اور اب وہی فتویٰ لگانے والے اپنے جلسوں کی ابتدا، فیض صاحب کے اشعار سے کرتے ہیں ۔۔                                                    8. تصاویر (فوٹو)  بنوانے والوں پر بھی کفر کا فتویٰ جاری کیا گیا، لیکن اب کسی بھی عالم کا دنیا بھر میں تصویر بنوائے بغیر کام نہیں چلتا۔۔۔ 9. لاؤڈ اسپیکر ایجاد ہوا تو، اس کے استعمال پر بھی کفر کا فتویٰ لگا دیا گیا، مگر اب کسی بھی مولوی کا لاؤڈ اسپیکر کے بغیر گزارا نہیں ۔۔۔۔۔ 10. ٹیلیویژن دیکھنے پر عذابِ قبر کا فتویٰ صادر کیا گیا، جبکہ آج کل بہت سے علماء کے اپنے ٹی وی چینلز ہیں، اور علماء میڈیا پر آنا فخر سمجھتے ہیں ۔ 11.  سینما دیکھنے پر بھی گناہوں کا فتویٰ ہے، لیکن آج اکثر علماء کی جیبوں میں سینما (ٹچ موبائل)  موجود ہوتے ہیں ۔ کچھ دیگر قابلِ ذکر فتوے اس وقت ذہن میں نہیں ہیں، لیکن علاوہ ازیں بیشمار فتاوٰی ابھی ایسے موجود ہیں، جو وقت کے ساتھ ساتھ کالعدم ہوتے چلے جائیں گے ۔۔۔ بقولِ شاعر ۔۔ افسوس بیشمار سخن ہائے گفتنی ۔ خوفِ فسادِ خلق سے نا گفتہ رہ گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔      تحریرــ  غلام محمد وامق ،  محرابپور  ۔سندھ ‏ــ ‏

فتووں کی مختصر کہانی۔۔۔ تحریر ـ غلام محمد وامِق ـــ 1. پہلا فتویٰ کفر کا شاید سقراط کے خلاف دیا گیا تھا، جسے بعد میں پوری دنیا نے مفکرِ اعظم تسلیم کیا ۔ 2. سر سید احمد خان پر کفر کا فتویٰ لگایا گیا ۔مگر اب سر سید کو درسی کتب میں، جہالت سے نجات دہندہ کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ۔ 3. قائد اعظم پر بھی کفر کا فتویٰ عائد کیا گیا، اور مفتیوں کی جانب سے انہیں کافر اعظم کہا گیا، لیکن اب وہی علماء انہیں قائد اعظم تسلیم کرتے ہیں ۔ 4. شاعرِ مشرق علامہ اقبال پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا، مگر اب اکثر علماء ان کے اشعار کو اپنی تقاریر میں زیبِ داستان کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔اور اقبال کو عالم اسلام کا مفکر تسلیم کرتے ہیں ۔ 5. مولانا ابوالاعلیٰ مودودیؒ پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا، اور انہیں سزائے موت کا حکم بھی سنایا گیا تھا، مگر اب انہی کی جماعت پاکستان کی اہم اسلامی جماعت تسلیم کی جاتی ہے، جبکہ کئی مدارس میں مودودی صاحب کے افکار کا درس دیا جاتا ہے ۔۔۔ 6. سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو، پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا تھا، جبکہ ان کی ہی کاوشوں سے پاکستان کا پہلا اسلامی آئین ترتیب دیا گیا ۔اور اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی گئی ۔۔۔۔ 7. فیض احمد فیض، پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا، اور اب وہی فتویٰ لگانے والے اپنے جلسوں کی ابتدا، فیض صاحب کے اشعار سے کرتے ہیں ۔۔ 8. تصاویر (فوٹو) بنوانے والوں پر بھی کفر کا فتویٰ جاری کیا گیا، لیکن اب کسی بھی عالم کا دنیا بھر میں تصویر بنوائے بغیر کام نہیں چلتا۔۔۔ 9. لاؤڈ اسپیکر ایجاد ہوا تو، اس کے استعمال پر بھی کفر کا فتویٰ لگا دیا گیا، مگر اب کسی بھی مولوی کا لاؤڈ اسپیکر کے بغیر گزارا نہیں ۔۔۔۔۔ 10. ٹیلیویژن دیکھنے پر عذابِ قبر کا فتویٰ صادر کیا گیا، جبکہ آج کل بہت سے علماء کے اپنے ٹی وی چینلز ہیں، اور علماء میڈیا پر آنا فخر سمجھتے ہیں ۔ 11. سینما دیکھنے پر بھی گناہوں کا فتویٰ ہے، لیکن آج اکثر علماء کی جیبوں میں سینما (ٹچ موبائل) موجود ہوتے ہیں ۔ کچھ دیگر قابلِ ذکر فتوے اس وقت ذہن میں نہیں ہیں، لیکن علاوہ ازیں بیشمار فتاوٰی ابھی ایسے موجود ہیں، جو وقت کے ساتھ ساتھ کالعدم ہوتے چلے جائیں گے ۔۔۔ بقولِ شاعر ۔۔ افسوس بیشمار سخن ہائے گفتنی ۔ خوفِ فسادِ خلق سے نا گفتہ رہ گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریرــ غلام محمد وامق ، محرابپور ۔سندھ ‏ــ ‏

Powered by Blogger.