فتووں کی مختصر کہانی۔۔۔ تحریر ـ غلام محمد وامِق ـــ 1. پہلا فتویٰ کفر کا شاید سقراط کے خلاف دیا گیا تھا، جسے بعد میں پوری دنیا نے مفکرِ اعظم تسلیم کیا ۔ 2. سر سید احمد خان پر کفر کا فتویٰ لگایا گیا ۔مگر اب سر سید کو درسی کتب میں، جہالت سے نجات دہندہ کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ۔ 3. قائد اعظم پر بھی کفر کا فتویٰ عائد کیا گیا، اور مفتیوں کی جانب سے انہیں کافر اعظم کہا گیا، لیکن اب وہی علماء انہیں قائد اعظم تسلیم کرتے ہیں ۔ 4. شاعرِ مشرق علامہ اقبال پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا، مگر اب اکثر علماء ان کے اشعار کو اپنی تقاریر میں زیبِ داستان کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔اور اقبال کو عالم اسلام کا مفکر تسلیم کرتے ہیں ۔ 5. مولانا ابوالاعلیٰ مودودیؒ پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا، اور انہیں سزائے موت کا حکم بھی سنایا گیا تھا، مگر اب انہی کی جماعت پاکستان کی اہم اسلامی جماعت تسلیم کی جاتی ہے، جبکہ کئی مدارس میں مودودی صاحب کے افکار کا درس دیا جاتا ہے ۔۔۔ 6. سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو، پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا تھا، جبکہ ان کی ہی کاوشوں سے پاکستان کا پہلا اسلامی آئین ترتیب دیا گیا ۔اور اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی گئی ۔۔۔۔ 7. فیض احمد فیض، پر بھی کفر کا فتویٰ لگایا گیا، اور اب وہی فتویٰ لگانے والے اپنے جلسوں کی ابتدا، فیض صاحب کے اشعار سے کرتے ہیں ۔۔ 8. تصاویر (فوٹو) بنوانے والوں پر بھی کفر کا فتویٰ جاری کیا گیا، لیکن اب کسی بھی عالم کا دنیا بھر میں تصویر بنوائے بغیر کام نہیں چلتا۔۔۔ 9. لاؤڈ اسپیکر ایجاد ہوا تو، اس کے استعمال پر بھی کفر کا فتویٰ لگا دیا گیا، مگر اب کسی بھی مولوی کا لاؤڈ اسپیکر کے بغیر گزارا نہیں ۔۔۔۔۔ 10. ٹیلیویژن دیکھنے پر عذابِ قبر کا فتویٰ صادر کیا گیا، جبکہ آج کل بہت سے علماء کے اپنے ٹی وی چینلز ہیں، اور علماء میڈیا پر آنا فخر سمجھتے ہیں ۔ 11. سینما دیکھنے پر بھی گناہوں کا فتویٰ ہے، لیکن آج اکثر علماء کی جیبوں میں سینما (ٹچ موبائل) موجود ہوتے ہیں ۔ کچھ دیگر قابلِ ذکر فتوے اس وقت ذہن میں نہیں ہیں، لیکن علاوہ ازیں بیشمار فتاوٰی ابھی ایسے موجود ہیں، جو وقت کے ساتھ ساتھ کالعدم ہوتے چلے جائیں گے ۔۔۔ بقولِ شاعر ۔۔ افسوس بیشمار سخن ہائے گفتنی ۔ خوفِ فسادِ خلق سے نا گفتہ رہ گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریرــ غلام محمد وامق ، محرابپور ۔سندھ ‏ــ ‏


SHARE THIS
Previous Post
Next Post
Powered by Blogger.