جیسی گزری گزار دی آخر ۔  زندگی تجھ پہ وار دی آخر ۔   گفتگو عقل کی کریں کیسے ؟  عقل سسٹم نے مار دی آخر ۔   تیری آنکھوں میں ڈوب کر دیکھو ۔  زندگی ہم نے ہار دی آخر ۔   سارے مُنصِف بھی ہوگئے ہیں چپ ۔  جبر نے مار ، مار دی آخر ۔    میرا ایثار و عاجزی اُس نے ۔  ایک سازش قرار دی آخر ۔   اِس گھُٹن کے نظام نے وامِق ۔  ہر نئی سوچ مار دی آخر ۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  شاعر۔ غلام محمد وامِق ۔  مورخہ 17 ستمبر سال 2024ء ، مطابق 12 ربیع الاوّل 1446ھ ، بروز منگل کہی گئی ۔  فاعلاتن مفاعلن فِعلن ۔  بحر۔ خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع ۔

جیسی گزری گزار دی آخر ۔ زندگی تجھ پہ وار دی آخر ۔ گفتگو عقل کی کریں کیسے ؟ عقل سسٹم نے مار دی آخر ۔ تیری آنکھوں میں ڈوب کر دیکھو ۔ زندگی ہم نے ہار دی آخر ۔ سارے مُنصِف بھی ہوگئے ہیں چپ ۔ جبر نے مار ، مار دی آخر ۔ میرا ایثار و عاجزی اُس نے ۔ ایک سازش قرار دی آخر ۔ اِس گھُٹن کے نظام نے وامِق ۔ ہر نئی سوچ مار دی آخر ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاعر۔ غلام محمد وامِق ۔ مورخہ 17 ستمبر سال 2024ء ، مطابق 12 ربیع الاوّل 1446ھ ، بروز منگل کہی گئی ۔ فاعلاتن مفاعلن فِعلن ۔ بحر۔ خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع ۔


 

=== غزل === 

غلام محمد وامِق 


جیسی گزری گزار دی آخر ۔ 

زندگی تجھ پہ وار دی آخر ۔ 


گفتگو عقل کی کریں کیسے ؟ 

عقل سسٹم نے مار دی آخر ۔ 


تیری آنکھوں میں ڈوب کر دیکھو ۔ 

زندگی ہم نے ہار دی آخر ۔ 


سارے مُنصِف بھی ہوگئے ہیں چپ ۔ 

جبر نے مار ، مار دی آخر ۔  


میرا ایثار و عاجزی اُس نے ۔ 

ایک سازش قرار دی آخر ۔ 


اِس گھُٹن کے نظام نے وامِق ۔ 

ہر نئی سوچ مار دی آخر ۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

شاعر۔ غلام محمد وامِق ۔ 

مورخہ 17 ستمبر سال 2024ء ، مطابق 12 ربیع الاوّل 1446ھ ، بروز منگل کہی گئی ۔ 

فاعلاتن مفاعلن فِعلن ۔ 

بحر۔ خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع ۔

باپ کی خواہش پر حضرت اسماعیل نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ۔ یہ ایک طویل حدیث کا ایک ٹکڑے کا عکس ہے ۔ روایت کے مطابق حضرت ابراہیم جب فلسطین سے مکہ میں اپنے بیٹے سے ملنے آئے تو گھر پر اسماعیل نہیں تھے ، مگر ان کی بیوی تھی جس نے پوچھنے پر کہا کہ گھر کے معاشی حالات بہت ابتر ہیں بڑی مشکل سے گزارا ہوتا ہے ، تو اس پر حضرت ابراہیم نے کہا کہ جب اسماعیل آئے تو انہیں کہنا کہ اپنے گھر کی چوکھٹ تبدیل کر لے ۔ یہ اشارہ تھا کہ تمہاری بیوی شکر گزار نہیں ہے ،اس لئے اس کو چھوڑ دو ۔ پھر کچھ عرصہ بعد دوبارہ حضرت ابراہیم آئے تو اس بار دوسری بیوی تھی ، اس نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ہے گھر میں بہت فراوانی ہے اور بہت خوشحالی ہے ، تو ابراہیم نے کہا کہ اسماعیل آئے تو اسے کہنا کہ گھر کی چوکھٹ مضبوط ہے اس کو حفاظت سے رکھے ۔  حدیث نمبر ۔ 3364 ، صحیح بخاری

باپ کی خواہش پر حضرت اسماعیل نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ۔ یہ ایک طویل حدیث کا ایک ٹکڑے کا عکس ہے ۔ روایت کے مطابق حضرت ابراہیم جب فلسطین سے مکہ میں اپنے بیٹے سے ملنے آئے تو گھر پر اسماعیل نہیں تھے ، مگر ان کی بیوی تھی جس نے پوچھنے پر کہا کہ گھر کے معاشی حالات بہت ابتر ہیں بڑی مشکل سے گزارا ہوتا ہے ، تو اس پر حضرت ابراہیم نے کہا کہ جب اسماعیل آئے تو انہیں کہنا کہ اپنے گھر کی چوکھٹ تبدیل کر لے ۔ یہ اشارہ تھا کہ تمہاری بیوی شکر گزار نہیں ہے ،اس لئے اس کو چھوڑ دو ۔ پھر کچھ عرصہ بعد دوبارہ حضرت ابراہیم آئے تو اس بار دوسری بیوی تھی ، اس نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ہے گھر میں بہت فراوانی ہے اور بہت خوشحالی ہے ، تو ابراہیم نے کہا کہ اسماعیل آئے تو اسے کہنا کہ گھر کی چوکھٹ مضبوط ہے اس کو حفاظت سے رکھے ۔ حدیث نمبر ۔ 3364 ، صحیح بخاری


 

Powered by Blogger.