ھریانوی عید غزل
غلام محمد وامِق
ایک بَرَس مَیں عید آ وَے سَے ۔
پھیر بی جالم ترسا وَے سَے ۔
عید کا دن سَے ، تھارے کانی ۔
دیکھن نَیں جی للچا وَے سَے ۔
تیرَے کانی آؤں سُوں مَیں ۔
کِس کَے کانی توں جاوَے سَے ۔
عید کا سَے تہوار نرالا ۔۔۔
جو نئیں مِلدا ، مِل جا وَے سَے ۔
بَچَّہ ، بُڈّا ، عید کَے دن تو ۔
بَن کَے پھول سا مُسکاوَے سَے ۔
عید کی برکت تَے ھر کَوئَے ۔
بڈیا سا کھانا کھا وَے سَے ۔
عید کا دن ھام نَیں سمجھا وَے۔
مانَس وہ ، جو کام آ وَے سَے ۔
دُنیا مَیں جو بَو کَے جا وَے ۔
وامِق اُس کا پھل پاوَے سَے ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــ
شاعر - غلام محمد وامِق محراب پور سندھ ۔