.ــــــــــ دلفریب نعرے اور مایوس عوام ــــــــ تحریر ــ  غلام محمد  وامِق، ـــــ     ہمارے بچپن اور لڑکپن میں ملک پر " مارشل لاء " نافذ تھا ہم (عوام) نے سمجھا کہ مارشل لاء ہی ملک کے لئے بہتر ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ مارشل لاء کے ہوتے ہوئے ملک کے دو ٹکڑے ہو گئے ـــــ ۲. پھر ملک میں " سوشلزم " کے ساتھ "روٹی، کپڑا اور مکان " کا دلفریب نعرہ آیا ــــ ہم (عوام) نے سمجھا کہ یہ ہی نعرہ ملک کے مفاد میں ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ اس نعرہ کے خالق کا انجام انتہائی خوفناک ہوا ـ۳. پھر ملک میں " اسلامی نظام کے نفاذ " کا دعویٰ کیا گیا اور ساتھ ہی " اسلامی جہاد " شروع کردیا گیا ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ شاید ملک اب اپنی اصل منزل پر پہنچ چکا ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ اسلامی نظام نافذ کرنے والے مجاہد کا انجام انتہائی ہیبت ناک ہوا ـ  ۴. پھر ملک کو " ملک سنوارو، قرض اتارو " کا نعرہ دیا گیا ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ اب ملک کی تقدیر بدلنے والی ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ اس نعرے کے خالق کو ہی  ملک بدر ہونا پڑا ـ  ۵. پھر ملک میں " اصل جمہوریت " کا نعرہ لگایا گیا ــ ہم (عوام)  نے سمجھا کہ شاید اب ملک کا نظام تبدیل ہونے والا ہے ــ لیکن ہم نے دیکھا کہ بعدازاں اصل جمہوریت کی دعویدار کو بھی سرِ عام گولیوں کا نشانہ بنادیا گیا ـ  ۶. پھر ملک میں سب سے "پہلے پاکستان اور دہشت گردی کے خلاف جنگ " کا نعرہ لگایا گیا ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ اصل منزل اب قریب ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ دہشت گردی کے خلاف بات کرنے والے کو غدار کہا گیا، چنانچہ اسے خودساختہ جلاوطنی اختیار کرنا پڑی ـ ۷. پھر ملک میں "پاکستان کھپے " اور " جمہوریت ہی اصل انتقام ہے " کا نعرہ لگایا گیا ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ اب منزل دور نہیں ـــ لیکن ہم نے دیکھا کہ اس طرح کے نعرے مارنے والے کو بھی پابندِ سلاسل ہونا پڑا ـ۸. پھر ملک میں " معاشی اصلاحات اور سی پیک سے سڑکوں کا جال بچھانے " کا نعرہ لگایا گیا ـ ہم (عوام)  نے سمجھا کہ شاید اب ملک خوشحال ہونے والا ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ اس نعرہ کے مارنے والے کو بھی مع اہلِ خانہ قید میں ڈال دیا گیا ـ۹. ( اس دوران ملک بھر میں قوم پرست تحریکیں زور پکڑنے لگیں، اور قوم پرستی کے نعرے سننے میں آئے)  ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ اب ہمارے تمام حقوق ملنے والے ہیں ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ تمام قوم پرست تحاریک کچل دی گئیں، اور قوم پرستوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچادیا گیا ــ  ۱۰.  پھر ملک میں "چوروں کے احتساب " نیا پاکستان "اور "ریاستِ مدینہ " کا پرجوش نعرہ لگایا گیا  ـ  ہم (عوام) نے یقین کرلیا کہ یہ ہی اس ملک کی اصل منزل ہے ـ  لیکن ہم نے دیکھا کہ غریب کی زندگی محال اور ابتر ہوگئی، اور اب عوام منتظر ہیں کہ دیکھئے اس جدید نعرے کا کیا حشر ہوتا ہے ـــ؟ــــــــــــــــــــ  تحریر ـ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ  فون ـ 03153533437 .......... ‏dt: 27.10.2019

.ــــــــــ دلفریب نعرے اور مایوس عوام ــــــــ تحریر ــ غلام محمد وامِق، ـــــ ہمارے بچپن اور لڑکپن میں ملک پر " مارشل لاء " نافذ تھا ہم (عوام) نے سمجھا کہ مارشل لاء ہی ملک کے لئے بہتر ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ مارشل لاء کے ہوتے ہوئے ملک کے دو ٹکڑے ہو گئے ـــــ ۲. پھر ملک میں " سوشلزم " کے ساتھ "روٹی، کپڑا اور مکان " کا دلفریب نعرہ آیا ــــ ہم (عوام) نے سمجھا کہ یہ ہی نعرہ ملک کے مفاد میں ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ اس نعرہ کے خالق کا انجام انتہائی خوفناک ہوا ـ۳. پھر ملک میں " اسلامی نظام کے نفاذ " کا دعویٰ کیا گیا اور ساتھ ہی " اسلامی جہاد " شروع کردیا گیا ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ شاید ملک اب اپنی اصل منزل پر پہنچ چکا ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ اسلامی نظام نافذ کرنے والے مجاہد کا انجام انتہائی ہیبت ناک ہوا ـ ۴. پھر ملک کو " ملک سنوارو، قرض اتارو " کا نعرہ دیا گیا ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ اب ملک کی تقدیر بدلنے والی ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ اس نعرے کے خالق کو ہی ملک بدر ہونا پڑا ـ ۵. پھر ملک میں " اصل جمہوریت " کا نعرہ لگایا گیا ــ ہم (عوام) نے سمجھا کہ شاید اب ملک کا نظام تبدیل ہونے والا ہے ــ لیکن ہم نے دیکھا کہ بعدازاں اصل جمہوریت کی دعویدار کو بھی سرِ عام گولیوں کا نشانہ بنادیا گیا ـ ۶. پھر ملک میں سب سے "پہلے پاکستان اور دہشت گردی کے خلاف جنگ " کا نعرہ لگایا گیا ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ اصل منزل اب قریب ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ دہشت گردی کے خلاف بات کرنے والے کو غدار کہا گیا، چنانچہ اسے خودساختہ جلاوطنی اختیار کرنا پڑی ـ ۷. پھر ملک میں "پاکستان کھپے " اور " جمہوریت ہی اصل انتقام ہے " کا نعرہ لگایا گیا ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ اب منزل دور نہیں ـــ لیکن ہم نے دیکھا کہ اس طرح کے نعرے مارنے والے کو بھی پابندِ سلاسل ہونا پڑا ـ۸. پھر ملک میں " معاشی اصلاحات اور سی پیک سے سڑکوں کا جال بچھانے " کا نعرہ لگایا گیا ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ شاید اب ملک خوشحال ہونے والا ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ اس نعرہ کے مارنے والے کو بھی مع اہلِ خانہ قید میں ڈال دیا گیا ـ۹. ( اس دوران ملک بھر میں قوم پرست تحریکیں زور پکڑنے لگیں، اور قوم پرستی کے نعرے سننے میں آئے) ـ ہم (عوام) نے سمجھا کہ اب ہمارے تمام حقوق ملنے والے ہیں ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ تمام قوم پرست تحاریک کچل دی گئیں، اور قوم پرستوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچادیا گیا ــ ۱۰. پھر ملک میں "چوروں کے احتساب " نیا پاکستان "اور "ریاستِ مدینہ " کا پرجوش نعرہ لگایا گیا ـ ہم (عوام) نے یقین کرلیا کہ یہ ہی اس ملک کی اصل منزل ہے ـ لیکن ہم نے دیکھا کہ غریب کی زندگی محال اور ابتر ہوگئی، اور اب عوام منتظر ہیں کہ دیکھئے اس جدید نعرے کا کیا حشر ہوتا ہے ـــ؟ــــــــــــــــــــ تحریر ـ غلام محمد وامِق، محراب پور سندھ فون ـ 03153533437 .......... ‏dt: 27.10.2019

Powered by Blogger.